بھٹکل :6؍ جنوری (ایس اؤ نیوز ) بھٹکل سے 20-22کلومیٹر دور ی پر واقع منکی میں طلبائے جامعہ منکی کی طرف سے پہلی مرتبہ4 جنوری بروز جمعرات کو ایک عظیم الشان جلسہ کا انعقاد کیاگیا ۔ جس میں بیت بازی، مناقشہ ، مسابقہ حفظ قرآن کے مقابلے ہوئے۔
طلبائے جامعہ منکی دراصل جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں زیر تعلیم منکی کے طلبہ کا ایک پلیٹ فارم ہے جس کے تحت تعلیم کے ساتھ ساتھ دعوتی میدان میں مختلف سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں، سال رواں طلباء جامعہ منکی نے اپنا قدم آگے بڑھاتے ہوئے پہلی مرتبہ ایک عظیم الشان جلسہ کا انعقاد کیا جس کی پہلی نشست 4 جنوری بروز جمعرات بعد نماز عصر منعقد ہوئی جس کے بعد ارض منکی میں کئی سالوں بعد پھر سے طلبائے جامعہ منکی نے دلچسپ بیت بازی پیش کی، اس کے بعد طلبہ عالیہ رابعہ نے کئی سارے اہم اور بہترین عنوانات کے تحت موجودہ حالات میں پیش آمدہ مسائل پر ایک شاندار مناقشہ(Debate) پیش کیا، اسی پر مغرب کی اذان سے قبل پہلی نشست کااختتام ہوا۔
دوسری اور اہم نشست مسابقۂ حفظ قرآن کی تھی جو منکی کے منتخب حفاظ کے مابین منعقد ہوئی، یہ مسابقہ منکی کی تاریخ میں پہلا مسابقہ تھا ، اس سے پہلے کبھی مسابقۂ حفظ قرآن منعقد نہیں ہوا تھا، مسابقۂ حفظ قران کے انعقاد کا بنیادی مقصد ہر چھوٹے بڑے مرد وعورت میں حفظ قران کا جذبہ پیدا کرنا تھا اور قران کے آسان ہونے کے معجزے کو سامنے لانا تھا ، مکمل 30 پاروں کے اس مسابقہ میں 12 مساہمین کو منتخب کیا گیا تھا ۔
مہمان خصوصی کے طور پر مولانا الیاس صاحب ندوی اور مہتمم جامعہ مولانا مقبول صاحب ندی مدعو تھے ، چند مساہمین کے بعد مولانا الیاس صاحب کا خطاب ہوا جس میں مولانا نے مختلف حیران کن واقعات بیان کرتے ہوئے وضاحت کی کہ مکمل قران کا حفظ یہ ایک معجزہ ہے جب کوئی پختہ عزم کر لے تو کوئی بہانے اس کے لیے رکاوٹ نہیں بن سکتے ، مولانا مقبول صاحب نے طلباء کے اس قدم کو سراہتے ہوئے کہا طلبہ کو بڑوں کی رہنمائی میں کام کرنا چاہیے اسی طرح علماء بھی طلباء کی ہمت افزائی کرے اور ان کا ساتھ دیں۔
جلسہ میں قران سے متعلق مختلف زبانوں میں طلباء نے اپنی سریلی آواز میں نظمیں پیش کی طلباء جامعہ منکی کا ترجمان البلاغ کے سالِ رواں کے تمام مضامین کو کتابی شکل دی گئی تھی اس کتاب کا اجراء بھی عمل میں آیا ، اس کتاب کی خصوصیت یہ رہی کہ اس میں جملہ تقریبا 50 طلبائے جامعہ منکی کے مضامین شامل کئےگئے تھے ، مسابقۂ حفظ قران کی کڑی کے بعد عربی ہفتم کے طلباء نے مشتبہ مال پر اور عربی ششم کے طلباء نے شبینہ مکاتب کی اہمیت پر مکالمہ پیش کیا، اس کے بعد طلبائے جامعہ منکی پر لکھا ہوا سالک قاسمجی کا دلکش ترانہ رفاعہ محمد علی اور نواس کٹنگری نے مل کر پیش کیا۔ اس جلسہ کی ایک اور کڑی کوئز کے نتائج کے اعلان کی تھی جس میں 382 مساہمین کے تمام جوابات صحیح ہونے پر قرعہ اندازی کے ذریعہ اول دوم سوم کے ساتھ ساتھ مزید 15 مساہمین کو خصوصی انعامات سے نوازا گیا اس کے بعد مسابقہ حفظ قران کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں اول مقام یوسف بن عبدالسلام قاضی ، دوم مقام عبدالرافع ابن وسیم شنگیری اور سوم مقام محمد رویفع ابن حافظ شریف محمد علی نے حاصل کیا ان کو بالترتیب ۱۰ ہزار ، ۷ ہزار، ۵ ہزار روپیوں سے نوازا گیا ، اس کے علاوہ جملہ مساہمین کو ایک ہزار روپے کے ساتھ ساتھ شرکت مسابقہ کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، ایسے ہی جن کا انتخاب نہیں ہوا تھا ان کی بھی ہمت افزائی کرتے ہوئے خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا اس طرح سالانہ امتحان میں ممتاز طلبہ کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ دیر رات یہ نشست الحمدلله اختتام کو پہنچی۔