سی آئی ڈی کے تحقیق سے انصاف ملنے کی امید نہیں ہے؛ منگلورو پولیس فائرنگ کو سرکاری پشت پناہی حاصل: یو ٹی قادر

Source: S.O. News Service | Published on 25th December 2019, 11:49 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

 بنگلورو، 25/دسمبر (ایس او نیوز) سابق ریاستی وزیر یو ٹی قادر نے کہا ہے کہ منگلورو میں ہوئی پولیس فائرنگ کو سرکاری پست پناہی حاصل ہے، اس لئے وزیر اعلیٰ کی طرف سے اس معاملہ کی سی آئی ڈی اور مجسٹریٹ کے ذریعہ جانچ کروانے کا جو اعلان کیا گیا ہے وہ قابل اعتبار نہیں ہے۔ 

کے پی سی سی دفتر میں ایک اخباری کانفرنس سے مخاطب ہو کر رکن اسمبلی یوٹی قادر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جیسے ہی اس معاملے کی جانچ کا اعلان کیا گیا منگلورو پولیس نے تشدد سے جڑی تصاویر اور ویڈیو پیش کی ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ پولیس کو اگر حالات بگڑنے کا علم تھا تو اس کے لئے وہ پہلے ہی سے مستعد کیوں نہیں تھی اور حالات کو قابو میں کرنے کے لئے اچانک فائرنگ کرنے کے لئے پولیس کو کس نے ہدایت دی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی طرف سے تشدد کے متعلق تصاویر اور ویڈیو کا اجرا ایک اور بار منگلورو کی حالت کو بگاڑنے کی سازش کا حصہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت منگلورو میں فائرنگ ہوئی وہ کوپل ضلع کستگی تعلق میں تھے، فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی وہ منگلورو کے لئے روانہ ہوئے، لیکن اب پولیس نے جو ایف آئی آر درج کیا ہے اس میں ان کو بھی ملزم بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد اس کی نقل بی جے پی کے دفتر کو روانہ کی اور وہاں سے یہ ذرائع ابلاع کو روانہ کیا گیا۔ ان تمام واقعات کو دیکھتے ہوئے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ منگلورو کے تشدد کو ریاستی حکومت کی سرپرستی حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دائرے میں یہ سوال بھی شامل ہونا چاہئے کہ اس میں حکومت کا کیا رول رہا، تا کہ سچائی سامنے لائی جاسکے۔ 

یو ٹی قادر نے کہا کہ سی آئی ڈی کی تحقیق سے انصاف ملنے کی امید نہیں ہے۔ کیونکہ سی آئی ڈی بھی اسی پولیس فورس کا حصہ ہے جس پر غیر ضروری طور پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے اور یہ خدشات ہیں کہ سی آئی ڈی افسروں کی طرف سے پولیس افسروں کو بچانے کی پوری کوشش کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی جانچ کے ذریعہ ہی اس معاملے کی سچائی سامنے آسکتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بی جے پی قومی اور ریاستی سطح پر اپنے ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کے لئے شہریت قانون میں ترمیم اور این آر سی کا نعرہ دے رہی ہے لیکن اب اسے احساس ہوچکا ہے کہ اس میں وہ کامیاب نہیں ہوپائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانون کے خلاف عوام کا احتجاج رضاکارانہ ہے، اس کے لئے کسی سیاسی جماعت کی طرف سے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے کسی مسلمان نے کبھی یہ مطالبہ نہیں کیا کہ پاکستان، افغانستان یا بنگلہ دیش کے مسلمانوں کو ہندوستان کی شہری دی جائے۔ صرف اس بات پر سوال اٹھایا جارہا ہے کہ حکومت مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون کیسے بناسکتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے کسی رہنما کے پاکستان کے ساتھ اتنے قریبی تعلقات نہیں جتنے بی جے پی رہنماؤں کے ہیں۔ خود وزیر اعظم مودی اپنی سابقہ میعاد میں نواز شریف کے گھر پر شادی میں شرکت کے لئے کسی کو بتائے بغیر پہنچ گئے تھے۔ کانگریس کا کوئی رہنما اس طرح پاکستان نہیں گیا۔ انہو ں نے کہا کہ کسی کانگریسی نے پاکستان کے لئے ریل یا بس نہیں دوڑائی، اسی طرح کسی کانگریسی نے گرفتار کئے گئے خطرناک دہشت گردوں کو اپنے ساتھ لے جا کر پاکستان میں رہا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے طالب علمی کے زمانے سے ہی فرقہ پرستوں نے انہیں سیاسی طور پر نشانہ بنارکھا ہے، اس کی وہ پرواہ نہیں کرتے بلکہ وہ اپنے حلقے کے عوام کے فکر مند ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...