کرناٹک ہائی کورٹ نے منگلورو تشدد سے متعلق شکایتوں پر پولیس کارروائی کی طلب کی تفصیل
بنگلورو،5؍ فروری (ایس او نیوز) 19؍دسمبر کو منگلورو میں شہریت قانون کے خلاف پولیس فائرنگ اور تشدد کے واقعات کو لے کر اب تک پولیس میں جتنی بھی شکایتیں درج ہیں انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور اب تک ان پر پولیس نے کیا کارروائی کی ہے اس کی بھی تفصیل عدالت کوفراہم کی جائے۔ یہ حکم منگل کے روز کرناٹک ہائی کورٹ نے صادر کیا ۔
منگلورو پولیس فائرنگ اور تشدد کے سلسلہ میں درج شکایتوں کے متعلق پولیس کی لاپروائی کے خلاف مجاہد آزادی دورے سوامی اینگار کی طرف سے داخل کی گئی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابھئے سرنیواس اوکا اور جسٹس ہیمنت چند گوڈا پر مشتمل ڈیو یژنل بینچ نے ریاستی حکومت کو یہ ہدایت دی کہ اب تک تمام شکایتوں پر کیا پیش رفت ہوئی ہے اس کی تفصیل عدالت کو دی جائے ۔
عرضی گزار کی طرف سے پیروی کرتے ہوئے سینئر وکیل پروفیسر روی ورما کمار نے کہا کہ اس واقعے کے سلسلہ میں جتنی بھی شکایتیں درج ہوئی ہیں ان میں سے ایک پر بھی پولیس نے کارروائی نہیں کی ہے۔ اس پر عدالت میں موجود ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل پربھو لنگا نوادگی نے کہا کہ پولیس کی طرف سے شکایتوں کی جانچ کی جارہی ہے اس کے علاوہ معاملہ سی آئی ڈی کے سپرد کیا گیا ہے۔ ضلع کے دپٹی کمشنر کی طرف سے بھی رپورٹ تیار کی جارہی ہے ۔ 176 لوگوں کی گواہی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس موقع پر منگلورو تشدد کی جانچ میں مصروف مجسٹریٹ نے عدالت کو اپنی تحقیق کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری ایک بند لفافے میں فراہم کی ۔ ان تمام کو کیس میں داخل کرتے ہوئے عدالت نے حکومت کو یہ ہدایت دی کہ منگلورو تشدد کے واقعات سے جڑے تمام سی سی ٹی وی مناظر اور تشدد کے دوران پولیس کی طرف سے کی گئی ریکارڈنگ کو محفوظ رکھا جائے ۔ اس کے ساتھ ہی آنے والے دنوں میں اس کیس میں سی بی آئی کی طرف سے جو بھی پیش رفت حاصل کی جائے گی ان تمام سے عدالت کو واقف کرایا جائے ۔ اس کیس کو عدالت نے اگلی سماعت تک ملتوی کردیا۔