لکھنؤ27؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بدھ کے روز کھیل کوچوں نے تنخواہ کے واجبات کی ادائیگی اور بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے باہر پکوڑے کی دکان لگا کر مظاہرہ کیا۔
مختلف کھیلوں کے کوچوں کا الزام ہے کہ انھیں کورونا انفیکشن کی وجہ سے پچھلے پانچ مہینوں سے تنخواہ نہیں دی جارہی ہے جس نے ان کے اہل خانہ کو فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔اسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کے عہدیدار تنخواہوں کی ادائیگی کے مطالبے پر ٹال مٹول کرتے ہیں۔
کوچوں کا درد یہ بھی ہے کہ تنخواہ کے علاوہ حکومت ان کی خدمات کی تجدید کو بھی نظرانداز کررہی ہے جس سے ان کے مستقبل پر غیر یقینی کیفیت کے بادل منڈلانے لگے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ قریبی رشتہ داروں اور دوستوں سے قرض لے کر کسی طرح گذارہ کر رہے ہیں کیونکہ ڈائریکٹوریٹ نے مارچ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سے ان کی تنخواہ روک دی ہے جس سے ان کی امیدیں موہوم ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔
اگر یہ کچھ دن اور ایسے ہی چلتا ہے تو ان کے سامنے سڑک کے کنارے پکوڑے بیچنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچ پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے باوجود اگر حکومت نے ان کی بات نہ مانی تو انہیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑے گا۔