بھٹکل 4؍اپریل (ایس او نیوز) انتخابات کے دن قریب آتے جارہے ہیں اور نامزدگیوں کا سلسلہ بھی چل پڑا ہے ، لیکن شمالی کینرا میں کانگریس کے بجائے جے ڈی ایس امیدوار میدان میں اتارنے کی وجہ سے کانگریسیوں میں جو بے چینی اور بے اطمینانی ہے اس کا اظہار مختلف طریقوں سے ہورہا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ انکولہ میں سابق رکن اسمبلی ستیش سائیل کی صدارت میں کانگریسی کارکنا ن کی میٹنگ میں بعض لیڈروں نے کھل کر اس رائے کا اظہار کیا کہ ’’جے ڈی ایس امیدوار کی طرف سے کاروار میں پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت کانگریسی کارکنان شریک نہ ہوں اور جے ڈی ایس کارکنان کے ساتھ مل کر انتخابی مہم میں بھی ایک ساتھ حصہ نہ لیں۔پارٹی ہائی کمان اور ضلع انچارج وزیر آر وی دیشپانڈے کی ہدایات کے مطابق کانگریسی کارکنان مشترکہ امیدوار کے حق میں اپنے طور پرتشہیری مہم چلائیں گے اور اپنے ووٹ کا استعمال ضرور کریں گے، لیکن جے ڈی ایس کارکنان کے ساتھ مل کر انتخابی مہم نہیں چلائیں گے۔‘‘ کہا جاتا ہے کہ اس تجویز کو حاضرین نے بالاتفاق منظور کیا ہے۔
میٹنگ میں موجود کانگریسی کارکنان کا خیال ہے کہ اسمبلی انتخاب کے دوران ضلع میں جے ڈی ایس اور کانگریس کے بیچ جو رسہ کشی ہوئی تھی اس سے کانگریس کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ایسی حالت میں اب اگر پارلیمانی انتخاب کے دوران جے ڈی ایس کارکنا ن کے ساتھ کانگریسی کارکن انتخابی مہم میں حصہ لیں گے تو اس سے کانگریس کے مستقبل پربہت برا اثرپڑنے والا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ کانگریسی کارکنان کی اس میٹنگ سے کئی اہم کانگریس لیڈر غیر حاضر تھے۔
اُدھر کاروار میں اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ستیش سئیل نے واضح کیا کہ اُترکنڑا لوک سبھا ھلقہ میں متحدہ اُمیدوار کی حمایت کرنے کے تعلق سے کانگریس کے اعلیٰ لیڈران کو چاہئے کہ وہ ہم لوگوں سے آکر بات کریں۔ وہ اگر ہمیں متحدہ اُمیدوار کی حمایت کرنے کے لئے کہتے ہیں تو ہم اُن کی ہدایت کے مطابق چلیں گے۔ ستیش سئیل کاروار میں کانگریس بلاک سمیتی کے کارکنوں اور لیڈروں کے ساتھ بدھ کو ہوئی میٹنگ کے بعد اخبارنویسوں سے بات کررہے تھے۔