مقتول جمال خاشقجی کے بیٹے کا سعودی عرب کے عدالتی نظام پر اظہارِاعتماد
ریاض / 24 دسمبر (آئی این ایس انڈیا) سعودی عرب کے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے بیٹے صلاح جمال نے مملکت کے عدالتی نظام پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ نظام منصفانہ ہے۔انھوں نے سوموار کے روز ایک سعودی عدالت سے اپنے باپ کے پانچ قاتلوں کو سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے بعد ایک ٹویٹ میں اپنے ان جذبات کا اظہار کیا ہے۔وہ لکھتے ہیں کہ آج ہمیں مقتول کے وارث بچوں کی حیثیت سے انصاف مل گیا ہے۔ہم سعودی عدلیہ پر تمام سطحوں پر اپنے اعتماد کا اعادہ کرتے ہیں۔وہ یہ کہ یہ عادلانہ ہے اور ہمیں انصاف مل گیا ہے۔سعودی عرب کی ایک فوجداری عدالت نے جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں پانچ افراد کو قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا ہے اور مقدمے میں ملوّث ہونے کے جرم میں تین افراد کو مجموعی طور پر 24 سال قید کی سزا سنائی ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لکھاری جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا۔صلاح جمال نے اس سال اپریل میں بھی ٹوئٹر پر ایک تفصیلی بیان جاری کیا تھا اور اس میں انھوں نے اپنے والد کے قتل پر سیاست اور نعرے بازی کرنے والوں کو خبردار کیا تھا۔انھوں نے کہا تھا کہ کسی تیسرے فریق کو ان کے خاندان کی جانب سے ان کے والد کے قتل کیس پربولنے کا کوئی حق حاصل نہیں اور اگرکسی کے پاس اس ضمن میں کوئی اطلاع یا معلومات ہیں تو وہ سامنے لائے۔انھوں نے لکھا تھا کہ جمال خاشقجی ایک معزز صحافی اور محبِّ وطن سعودی شہری تھے۔ان کے ورثے کو داغدار اور تناؤ پیدا کرنے کی کوششیں بالکل غیر اخلاقی ہیں۔انھوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزاور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تمام سعودیوں کے سرپرست ہیں اور وہ ایسے ہی سمجھے جاتے ہیں۔فراخ دلی اور انسانیت پر مبنی اقدامات ان کی اعلیٰ اخلاقی قدروں کے غماز ہیں، یہ کسی گناہ یا اسکینڈل کے اعتراف کا مظہر نہیں۔جمال خاشقجی کا خاندان اچھائی کے اقدامات پر ان کا شکر گزار ہے۔