کرناٹک میں چھ ماہ میں 27 کروڑ مالیت کی منشیات ضبط؛ امن وا مان ہوگا تو سرمایہ کاری بھی اچھی ہوگی؛ سدرامیا کا خطاب
بنگلورو 17 جنوری (ایس او نیوز) : ریاست کرناٹک میں گزشتہ چھ ماہ میں پولیس نے 27 کروڑ مالیت کا 4,484 کلو گرام گانجہ اور 23 کلوکیمیائی مادہ ضبط کیا ہے۔ یہ بات وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بتائی۔ وہ بینگلور میں پولیس ہیڈکوارٹر کے کانفرنس ہال میں ریاست کرناٹک کے سینئر پولیس افسران کی کانفرنس میں شرکت کرنے کے بعد اخبارنویسو ں سے گفتگو کررہے تھے۔
سدرامیا نے بتایا کہ حکومت نے محکمہ پولیس کو فروری کے پہلے ہفتے میں ضبط شدہ منشیات تلف کرنے کی اجازت دی ہے۔ آگے کہا کہ چونکہ نوجوان مرد و خواتین منشیات کے عادی بن کر اپنا مستقبل برباد کر رہے ہیں اس لئے کرناٹک کو منشیات سے پاک ریاست بنانے کے لئے سخت کارروائی کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست میں امن و امان بہتر ہونا چاہیے۔ قانون کی حکمرانی اچھی ہو گی تو ریاست ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کا تعلق سرمایہ کاری سے جُڑا ہوا ہے، امن و امان رہے گا تو ہی کمپنیاں ریاست میں سرمایہ کاری کے لئے آگے بڑھیں گی۔ میں نے واضح طور پر مشورہ دیا ہے کہ پولیس کو امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے کیونکہ اسی سے معاشی ترقی ہوگی اور اس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
معاشرے کے کمزور طبقوں، خواتین، درج فہرست سماجوں اور درج فہرست ذاتوں اور گھر میں اکیلے رہنے والے لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے سینئر حکام کو پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کرنے کی ضرورت ہے، انہیں اس بات کا علم ہونا چاہئے کہ پولس اسٹیشنوں میں کیا چل رہا ہے، پولس عوام کے ساتھ کس طرح کا سلوک کرتی ہے، اس پر نظر رکھنے اور پولس اہلکاروں کو ضروری رہنمائی فراہم کرنے کی ہم نے ہدایت دی ہے، اور پولس کے اعلیٰ حکام بھی اس سمت میں کافی کوششیں کی ہیں۔
کرناٹک میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے۔ معمولی نوعیت کے واقعات کو چھوڑ کر کو کوئی فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوئے۔ہم نے پولس کو تجویز دی ہے کہ وہ سائبر کرائم کی بڑھتی شرح پر توجہ دے، اور سائبر کرائم کی شرح کو کم کرنے کے لیے تمام تھانوں کو الرٹ کرے اس کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہونا چاہیے۔ پولیس عوام دوست کام کرے۔ عوام کو پولیس اور محکمہ پولیس پر اعتماد اور بھروسہ دلانے کے لیے کام کیا جائے۔ ایف آئی آر کے بعد معیاری تفتیش کی جائے۔ تحقیقات معیاری ہوں گی تو جرم کرنے والوں کو سزا ہوگی، جس کے نتیجے میں جرائم کے کیسز کم ہوں گے۔ غلطیوں کی اصلاح ہونی چاہیے اور کسی کو خوف کے ماحول میں نہیں رہنا چاہیے۔
سدرامیانے بتایا کہ انہوں نے پولس کو ہدایت دی ہے کہ عصمت دری کے تمام معاملات میں 60 دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کی جانی چاہیے۔ پولیس بیٹ سسٹم کو مزید بہتر بنانا چاہئے اور پولس کی Hoysala خدمات پر بھی نظر رکھی جائے۔ دن رات فوجداری مقدمات کا سراغ لگا کر ان کی روک تھام کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات قریب آرہے ہیں ہمیں بدمعاشی کرنے والوں کی نشاندہی کرنی چاہئے اور ان پر نظر رکھنی چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ مجرمانہ سرگرمیاں نہ ہونے پائے۔
چونکہ اس سال ہم ریاست کی گولڈن جوبلی منا رہے ہیں ، تمام پولیس اہلکاروں کو سلور میڈل سے نوازا جائے گا۔ طبی معائنے کا الاؤنس 1000 روپے سے بڑھا کر 1500 روپے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوورنا بھون بھی تعمیر کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ جی پرمیشور، ہوم سکریٹری اوماشنکر، ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آلوک موہن، چیف منسٹر کے سکریٹری ترلوک چندرا، چیف منسٹر کے پولیٹیکل سکریٹریز گووندراجو اور نصیر احمد موجود تھے۔