کڈبا: جنگل سے قیمتی درختوں کی چوری کی شکایت کرنے کا شاخسانہ؛ محکمہ جنگلات کے افسران نے آدھی رات کو شکایت کنندہ کے گھر پرہی مارا چھاپہ
کڈبا،4؍مارچ (ایس او نیوز) کچھ دنوں قبل آئیتور کے محفوظ جنگلات سے کروڑوں روپے مالیت کے درخت چوری کیے جانے کی شکایت پرساد نامی شخص نے وزارت جنگلات میں درج کروائی تھی۔ پرساد نے اس معاملے میں محکمہ جنگلات کے بعض افسران کے خلاف اپنی شکایت میں جنگل میں کٹے ہوئے درختوں کی جڑوں کے فوٹو بھی منسلک کیے تھے۔
اس معاملے کی تحقیقات محکمہ جنگلات کے موبائل اسکواڈ کو دی گئی تھی۔ لیکن تعجب خیز طور پر دو دن قبل آدھی رات کو موبائل اسکواڈ نے سندھیا نامی آفیسر کی قیادت میں پرساد کے گھر میں گھس آیا۔ چھاپہ ماری اور تلاشی کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔
پرساد کی بیوی دیکشیتا کا الزام ہے کہ چھاپہ ماری کے نام پر افسران نے گھر میں توڑ پھوڑ مچائی۔ گھر والوں کے ساتھ بدتمیزیاں کیں اور تقریباً 30برس قبل تمیر کیے گئے گھر کی اوپری منزل میں لگے لکڑی کے تختے اکھاڑ کر اپنے ساتھ لے گئے اور غیر قانونی لکڑی دستیاب ہونے کا کیس درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ 25 ہزار روپے نقد بھی لوٹ کر لے گئے ہیں۔
دیکشیتا کا یہ بھی الزام ہے کہ چھاپہ ماری کرنے والی ٹیم میں وہ افسران بھی شامل تھے جن کے خلاف جنگل سے قیمتی درختوں کی چوری کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔ چھاپہ مار ٹیم کے افسران شراب کے نشے میں دھت تھے اور کارروائی کے دوران اپنی گاڑیوں میں رکھی بوتلوں شراب نوشی بھی کر رہے تھے ۔ اس کے علاوہ پرساد کے گھر میں قیمتی لکڑی ضبط ہونے کی خوشی میں بیئر پارٹی کرنے کی بھی بات کہہ رہے تھے۔ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ تمہارا شوہر پرساد جہاں کہیں بھی چھپا ہو، ہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری طرف چھاپہ مار ٹیم کے افسران کا کہنا ہے کہ پرساد میں غیر قانونی طور پر قیمتی لکڑی چھپا کر رکھے جانے کی مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس کے تحفظ میں چھاپہ مارا گیا تھا۔ اس دوران بہت بڑی مقدار میں جنگلی کٹہل کی لکڑیا ضبط کی گئی ہیں۔