جالی پٹن پنچایت کی جانب سے روینیو منسٹر اور ضلع نگراں کار وزیر کو سونپا گیا میمورنڈم؛ محکمہ جنگلات کی جانب سے پیش آرہی رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ
بھٹکل:25؍جنوری (ایس اؤ نیوز)بھٹکل تعلقہ جالی پٹن پنچایت کی جانب سے ریاست کے روینیو منسٹر آر اشوک کو جالی پٹن پنچایت کی محکمہ تحصیل کی جانب سے واضح سرحدی نشان طئے کرنے کا مطالبہ لے کر پنچایت کی صدر شمیم بانو شیخ نے میمورنڈم سونپا۔
میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ 2015میں جالی گرام پنچایت کو ترقی دے کر پٹن پنچایت کا درجہ دیاگیا ہے۔ جالی دیہات کا علاقہ 60فی صد فاریسٹ اور 40فی صد روینیو زمین پر مشتمل ہے۔ دیہات کی سرحد طئے نہیں ہونے سے عوام کو کافی مشکلات پیش آر ہی ہیں۔ اسی طرح 30-40برسوں پہلے محکمہ فاریسٹ کی طرف سے زمین کا پٹہ بھی مل چکاہے، متعلقہ زمینات پر جب گھروں یا عمارتوں کی تعمیر شروع کی جاتی ہے تو فاریسٹ محکمہ کا عملہ کافی رکاوٹیں پیش کرتاہے۔ تعلقہ بھر میں ارینیا حقو سمیتی بھی ہے اسی کے تحت دیہات کی سرحد طئے کریں تو عوام کے لئے راحت کا سامان ہوگا۔
اسی طرح جالی پٹن پنچایت کی جانب سے اترکنڑا ضلع نگراں کاروزیر شیورام ہیبار کو بھی میمورنڈم سونپتے ہوئےمطالبہ کیاگیا کہ جالی دیہات کی ہمہ جہت ترقی سمیت دیہاتوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کےلئے اضافی امداد منظور کی جائے۔ میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ جالی پنچایت کی آمدنی 97لاکھ روپئے ہے تو خرچ 88.36لاکھ روپئے ہے جس کی وجہ سےکوئی بھی ترقی کےکام نہیں ہوپارہے ہیں۔میمورنڈم میں اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ دیہات میں پینے کے پانی ، سڑکوں کی تعمیر و درستگی اور کچرانکاسی مرکز وغیرہ کے لئے 10ایکڑ زمین منظور کی جائے۔