ایودھیا سے متعلق معاملے فوری واپس لینے حکومت پر جگدیش شٹر کا دباؤ، ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی کے نوجوانوں کے معاملہ پر مسلم قائدین خاموش کیوں؟
بنگلورو،3/ جنوری (ایس او نیوز) کانگریس کے رکن کونسل جگدیش شٹر جو سابق وزیر اعلیٰ ہیں اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں ، نے آج ریاستی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ ایودھیا کے سلسلہ میں داخل مقدمے واپس لئے جائیں ۔
بنگلورو میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایودھیا سے متعلق معاملے فوری واپس لے لینا چاہئے ۔ اس معاملہ میں سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گرفتار کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکتی ۔ یہ سب عدالت کے حکم سے ہو سکتا ہے ۔ یہ فیصلہ پولیس کو کرنا چاہئے ۔ حکومت ہی نے خود یہ فیصلہ کیا ہے اس کو میں قبول نہیں کروں گا۔ اگر اس معاملہ پر بی جے پی احتجاج کرتی ہے تو کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی۔ اگر اس نے اس معاملے کو منسوخ کر دیا ہوتا تو معاملہ تب ہی ختم ہو گیا ہوتا۔ پچھلے دنوں جو ایودھیا کے معاملہ پر کوئی تشدد ہوتا تو ملزمین کو راؤڈی شیٹ میں ڈالا جاتا ۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں تمام کمشنروں کو مدعو کر کے بزرگ اور پرانے لوگوں کو راؤڈی شیٹ سے باہر نکالنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے اس معاملہ کو کابینہ کے روبرو بھی لایا اور معاملہ واپس لینے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے راہ ہموار کرنے اس وقت کے وزیر داخلہ ایل کے اڈوانی کے حصہ داری کو بھلایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت اڈوانی اپنی رتھ یا ترا لے کر ہبلی آئے تھے، اس وقت وہ خود ہبلی کے انچارج تھے۔
اطلاع ملی ہے کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب میں اڈوانی جی کو مدعو نہیں کیا گیا ہے اور انہیں گھر میں بیٹھ کر تقریب کا نظارہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی ہائی کمان سے سوال کیا کہ اس کا مطلب کیا ہے۔ اڈوانی کو کیوں مدعو نہیں کیا گیا ؟ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک میں رام مندر کی تعمیر کے لئے 2 کروڑ سے زیادہ رقم وصول کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی بدلنے کے بعد وہ رام بھکت نہیں رہے ۔ اقلیتوں کو خوش کرنے حکومت پر لگائے گئے الزام سے متعلق شٹر نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات آرہے ہیں اور ایسے وقت ایسےالزامات لگانا عام بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی بنیاد پر انتخابات ہونے چاہئیں۔ مذہب کی بنیاد پر انتخابات کروانے کی تجویز درست نہیں۔
ڈی جے ہلی کے نوجوان : بی جے پی چھوڑ کر صرف 8 ماہ قبل کانگریس میں شامل ہونے والے شٹر رام مندر سے متعلق دائر معاملہ واپس لینے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ لیکن اب تک کسی مسلم وزیر یا لجس لیٹر نے وزیر اعلیٰ کو یہ مشورہ نہیں دیا کہ ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی کے بے قصور نو جوانوں کے خلاف درج معاملات واپس لے لئے جانے چاہئیں۔ یہ بے قصور نوجوان پچھلے تین سالوں سے جیل میں سڑ رہے ہیں۔ ان کی طرف مسلم سیاستدانوں کی توجہ بھی اب کم ہو گئی ہے ۔ جس طرح شٹر ایودھیا سے متعلق معاملے واپس لینے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں اسی طرح مسلم سیاستدانوں ، وزراء اور لجس لیٹرس کو بھی مسلم نو جوانوں پر درج معاملے واپس لے کر ان کی رہائی کے لئے راستے ہموار کرنے سدارامیا پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔