ایودھیا سے متعلق معاملے فوری واپس لینے حکومت پر جگدیش شٹر کا دباؤ، ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی کے نوجوانوں کے معاملہ پر مسلم قائدین خاموش کیوں؟

Source: S.O. News Service | Published on 3rd January 2024, 1:51 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،3/ جنوری (ایس او نیوز) کانگریس کے رکن کونسل جگدیش شٹر جو سابق وزیر اعلیٰ ہیں اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں ، نے آج ریاستی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ ایودھیا کے سلسلہ میں داخل مقدمے واپس لئے جائیں ۔

 بنگلورو میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایودھیا سے متعلق معاملے فوری واپس لے لینا چاہئے ۔ اس معاملہ میں سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گرفتار کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکتی ۔ یہ سب عدالت کے حکم سے ہو سکتا ہے ۔ یہ فیصلہ پولیس کو کرنا چاہئے ۔ حکومت ہی نے خود یہ فیصلہ کیا ہے اس کو میں قبول نہیں کروں گا۔ اگر اس معاملہ پر بی جے پی احتجاج کرتی ہے تو کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی۔ اگر اس نے اس معاملے کو منسوخ کر دیا ہوتا تو معاملہ تب ہی ختم ہو گیا ہوتا۔ پچھلے دنوں جو ایودھیا کے معاملہ پر کوئی تشدد ہوتا تو ملزمین کو راؤڈی شیٹ میں ڈالا جاتا ۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں تمام کمشنروں کو مدعو کر کے بزرگ اور پرانے لوگوں کو راؤڈی شیٹ سے باہر نکالنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے اس معاملہ کو کابینہ کے روبرو بھی لایا اور معاملہ واپس لینے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے راہ ہموار کرنے اس وقت کے وزیر داخلہ ایل کے اڈوانی کے حصہ داری کو بھلایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت اڈوانی اپنی رتھ یا ترا لے کر ہبلی آئے تھے، اس وقت وہ خود ہبلی کے انچارج تھے۔

اطلاع ملی ہے کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب میں اڈوانی جی کو مدعو نہیں کیا گیا ہے اور انہیں گھر میں بیٹھ کر تقریب کا نظارہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی ہائی کمان سے سوال کیا کہ اس کا مطلب کیا ہے۔ اڈوانی کو کیوں مدعو نہیں کیا گیا ؟ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک میں رام مندر کی تعمیر کے لئے 2 کروڑ سے زیادہ رقم وصول کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی بدلنے کے بعد وہ رام بھکت نہیں رہے ۔ اقلیتوں کو خوش کرنے حکومت پر لگائے گئے الزام سے متعلق شٹر نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات آرہے ہیں اور ایسے وقت ایسےالزامات لگانا عام بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی بنیاد پر انتخابات ہونے چاہئیں۔ مذہب کی بنیاد پر انتخابات کروانے کی تجویز درست نہیں۔

ڈی جے ہلی کے نوجوان : بی جے پی چھوڑ کر صرف 8 ماہ قبل کانگریس میں شامل ہونے والے شٹر رام مندر سے متعلق دائر معاملہ واپس لینے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ لیکن اب تک کسی مسلم وزیر یا لجس لیٹر نے وزیر اعلیٰ کو یہ مشورہ نہیں دیا کہ ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی کے بے قصور نو جوانوں کے خلاف درج معاملات واپس لے لئے جانے چاہئیں۔ یہ بے قصور نوجوان پچھلے تین سالوں سے جیل میں سڑ رہے ہیں۔ ان کی طرف مسلم سیاستدانوں کی توجہ بھی اب کم ہو گئی ہے ۔ جس طرح شٹر ایودھیا سے متعلق معاملے واپس لینے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں اسی طرح مسلم سیاستدانوں ، وزراء اور لجس لیٹرس کو بھی مسلم نو جوانوں پر درج معاملے واپس لے کر ان کی رہائی کے لئے راستے ہموار کرنے سدارامیا پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

بینگلورو : لیڈر آف اپوزیش آر اشوک نے کہا : پرجول ریونا انتخاب جیت گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی

کرناٹکا کے لیڈر آف اپوزیشن اور بی جے پی کے اہم لیڈر آر اشوک نے کہا کہ اگر جنسی اسکینڈل کے ملزم ہاسن حلقے سے این ڈی اے کا امیدوار پرجول ریونّا  اگر الیکشن جیت جاتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی اور اسے معطل کیا جائے گا ۔

گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت -  5 اضلاع میں ریڈ الرٹ - 14 اضلاع میں آرینج الرٹ 

ریاست میں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت اور بعض مقامات پر پارہ 42 سے 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے بعد کرناٹکا اسٹیٹ ڈیسیاسٹر مونیٹرنگ سینٹر (کے ایس این ڈی ایم سی) نے 9 مئی تک کے لئے پانچ اضلاع میں ریڈ الرٹ اور 14 اضلاع میں آرینج الرٹ جاری کیا ہے ۔

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کیلئے اتنخابی مہم ختم، کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12 ریاستوں کی 94 لوک سبھا سیٹوں کیلئے کل ہوگی ووٹنگ

  لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم کا شور اتوار کی شام پانچ بجے تھم گیا۔الیکشن کمیشن تیسرے مرحلے کی پولنگ کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہا ہے ۔ انتخابی ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

مودی پرجول ریونّا کو ملک واپس لا کرکرناٹک سرکار کو سونپیں ، مہیلا کانگریس کا مطالبہ

پرجو َل ریونّا ج کے ذریعہ سیکڑوں  خواتین کے جنسی استحصال کےمعاملے میں  مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے اتوار کو مہیلا کانگریس نے وزیراعظم مودی سےمطالبہ کیا کہ وہ اپنی اتحادی پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمان کو جرمنی سے ملک واپس لائیں اور ریاستی حکومت کو سونپیں۔

بی جے پی کا منافرت سے پُر ویڈیو، کمیشن میں شکایت، ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکانے کی کوشش

کانگریس نے کرناٹک میں  بی جےپی کے ذریعہ جاری کئے گئے اس ویڈیو کے خلاف اتوار کوالیکشن کمیشن میں   شکایت درج کرادی ہے جس میں  ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ ویڈیو سنیچر کو جاری کیا گیا تھا جس پراسی وقت سے سوشل میڈیا پر ...