ہانگل میں غیر مرد کے ساتھ خاتون کو دیکھ کر چھ لوگوں نے جوڑے پر کیا حملہ، حملہ آوروں پر ہی لگاعصمت دری کا الزام
ہاویری، 12/جنوری (ایس او نیوز) ایک خاتون کو غیر مرد کے ساتھ دیکھ کر چھ لوگوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر جوڑے پر حملہ کرنے کی واردات کے بعد خاتون اور اس کے شوہر کی شکایت پر حملہ آوروں پر ہی خاتون کی عصمت دری کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ خاتون دوسرے مذہب کے شخص کے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں پائی گئی تھی جس پر نوجوانوں کے ایک گروپ نے ہوٹل میں گھس کر حملہ کیا اور دونوں کو کمرے سے باہر کھینچ کر اپنے ساتھ لے گئے۔
میڈیا رپورٹ کی مانیں تو واقعہ 8 جنوری کی دو پہر کا ہے، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی ایک 26 سالہ شادی شدہ خاتون 40 سال کے KSRTC ڈرائیور کے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں داخل ہوئی۔ برقعہ میں ملبوس خاتون دوسری برادری کے ایک مرد کے ساتھ ہوٹل میں داخل ہوتا دیکھ کر ایک آٹو ڈرائیور نے اپنی برادری کے نوجوانوں کو خبر دی۔15 منٹ کے اندر، 23 سے 26 سال کی عمر کے چھ افراد کا ایک گروہ ہوٹل میں گھس گیا اور ان کے کمرے میں جاکر مبینہ طور پر جوڑے پر حملہ کیا اور ہوٹل میں ان کی موجودگی پر سوال اُٹھایا۔پولیس نے بتایا کہ ہوٹل میں داخل ہونے اور کمرے میں گھس کر مارپیٹ کرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگئیں۔ مبینہ ویڈیوز میں سے ایک میں، چھ آدمیوں کو ایک کمرے کے دروازے پر دستک دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ جب ایک آدمی دروازہ کھولتا ہے تو حملہ آوروں کو اندر داخل ہوتے اور عورت کی طرف جاتے دیکھا گیا۔اس گروہ نے جوڑے کے ساتھ زبانی طور پر بدسلوکی کی ، پھر اُس پر حملہ کیا اور خاتون کو اس وقت فلمایا جب اس نے برقعے سے اپنا چہرہ ڈھانپنے کی کوشش کررہی تھی۔
ایک سینئر پولیس افسر کے حوالے سے میڈیا میں آئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ انہیں کمرے سے باہر گھسیٹ کر لے گئے ۔ تین موٹر سائیکلوں پر آنے والے گروہ نے جوڑے کو الگ تھلگ جگہ پر پہنچا دیا جو ہوٹل سے تقریبا ایک کلومیٹر دور تھا۔ وہاں پہنچ کر انہوں نے جوڑے کو مارنا شروع کر دیا۔ حملہ کرنے والے نوجوانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے خاتون کے ساتھ بدسلوکی بھی کی اور اسے لاٹھیوں سے مارا۔ اس کے بعد حملہ آوروں نے اس کے ہاتھ میں 500 روپے تھماکر اسے اپنے آبائی گاوں جانے کو کہا۔ بعد میں خاتون سرسی چلی گئی جہاں اس کا شوہر رہتا ہے۔
پولیس کو اس معاملے کا پتہ ایک دن بعد چلا اور اس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے جوڑے کا سراغ لگایا۔ متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر چہار شنبہ کو ایک کیس درج کیا گیا اور واقعے میں ملوث دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ پولس نے بتایا تھا کہ نوجوانوں نے اس خاتون کو ہوٹل میں غیر مذہب کے مرد کے ساتھ دیکھ کر اسے وہاں سے بچاکر لے گئے تھے اور خاتون نے اپنے ریکارڈ شدہ بیان میں کسی گینگ ریپ کے بارے میں نہیں بتایا تھا، البتہ شوہر نے پولس کو بتایا تھا کہ اس کی بیوی کے ساتھ گینگ ریپ ہوا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ بعد میں متاثرہ خاتون نے خود مجسٹریٹ کے سامنے حاضر ہوکر بیان دیا کہ اُسے سنسان جگہ پر لے جاکر سبھی چھ لڑکوں نے اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملزمین پر مختلف دفعات کے تحت معاملات درج کئے گئے ہیں۔ پولس معاملے کی چھان بین کررہی ہے۔