اُڈپی اسپتال میں ایڈمٹ بھٹکل کی حاملہ خاتون صحتیاب ہوکر پہنچی بھٹکل؛ کہا، اُڈپی اسپتال میں ملا گھر جیسا ماحول؛ ڈپٹی کمشنر نے کہا، حاملہ ہونے کی بنا پر تھا ہمارے لئے بڑا چیلنج
بھٹکل 25/اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل کی 26 سالہ حاملہ خاتون جو کوروناسے متاثرہ ہونے کی بنا پر اُڈپی اسپتال میں ایڈمٹ تھی، پندرہ دن علاج کے بعد صحت یاب ہوکر بھٹکل پہنچ گئی ہے اور اسے اب بھٹکل میں مزید چودہ دنوں کے لئے پرائیویٹ ہوٹل میں کورنٹائن میں رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ان کا شوہر جو دبئی سے آیا تھا، اُس کی بھی رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے پر اُسے کاروار پتنجلی اسپتال میں ایڈمٹ کیا گیا ہے۔
حاملہ خاتون کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے پر اسے 9/اپریل کو اُڈپی کے ٹی ایم اے پائی اسپتال میں ایڈمٹ کیا گیا تھا،اپریل 21 اور 23 کو دوبارہ جانچ کرنے پردونوں رپورٹ کورونا نیگیٹو آئی جس کی بنیاد پر اُسے آج جمعہ کو اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا جس کےفوری بعد بذریعہ ایمبولنس اسے بھٹکل میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نامزد کورنٹائن سینٹر میں منتقل کیا گیا ہے۔ ایمبولنس جب بھٹکل پہنچی تو اس موقع پر تنظیم کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرقیب ایم جے ندوی اور تنظیم کی میڈیکل ٹیم کے کنوینر یونس رکن الدین سمیت سماجی کارکن نثار احمد ٹاپ موجود تھے جنہوں نے خاتون کا استقبال کیا اور کورنٹائن سینٹر میں ہر طرح کی سہولیات فراہم کرانے کا یقین دلایا۔
گھر جیسا ماحول ملا: خاتون کو دسچارج کرنے کے موقع پر اسپتال کے اسٹاف کی طرف سے ایک الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بھٹکل کی خاتون کی تہنیت کی گئی اور صحت یاب ہونے پر مبارکباد پیش کی گئی اس موقع پر بھٹکل کی خاتون نے بتایا کہ ابتدائی ایام میں مجھے کافی ڈر محسوس ہوا تھا کیونکہ اسپتال میں میرے ساتھ کوئی نہیں تھا اور میں اکیلی تھی، ایسے میں حاملہ بھی تھی، مگر اسپتال میں ڈاکٹروں اور نرسوں نے جس طرح کا بہترین برتاو کیا اور میرا اتنا اچھا خیال رکھا کہ اس کو بیان کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ اس اسپتال میں ایڈمٹ ہونے کے بعد مجھے اپنے گھر جیسا ماحول ملا جس کی وجہ سے مکمل صحت یاب ہوئی۔ خاتون نے ڈاکٹروں اور تمام اسٹاف کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔
ڈپٹی کمشنر نے کیا کہا: اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُڈپی کے ڈپٹی کمشنر جی جگدیش نے بتایا کہ آج پورے اُڈپی کے لئے بہت اچھا دن ہے کیونکہ کورونا سے متاثرہ خاتون آج صحت یاب ہوکر ڈسچارج ہوگئی ہے۔ اُترکنڑا کی خاتون کو اُڈپی میں علاج کرانا ہمارے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھا کیونکہ خاتون پانچ ماہ کی حاملہ بھی تھی اور ہمیں خاتون کے ساتھ ساتھ اس کے بچے کا بھی خیال رکھنا تھا۔ ابتدا میں اسپتال نے یہ کیس لینے سے انکار بھی کیا تھا کیونکہ حاملہ خاتون کا علاج آسان نہیں تھا۔ ابتدائی دنوں میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے بھی یہ کیس لینے سے انکار کیا گیا تھا، کیونکہ ٹی ایم اے پائی اسپتال کے ساتھ اُڈپی ضلعی انتظامیہ کے درمیان جو معاہدہ ہو اتھا اس میں صرف اُڈپی ضلع کے مریضوں کا علاج کرانے کی بات طئے ہوئی تھی ، مگر پھر ریاست کے وزیراعلیٰ اور چیف سکریٹری نے ہمیں ہدایت دی کہ اس کیس کو ہینڈل کیا جائے اس لئے ہم نے اسے قبول کیا تھا۔
ہمیں آج بے حد خوشی ہورہی ہے کہ خاتون پیٹ میں پل رہے بچے کےساتھ مکمل طور پر صحت یاب ہوئی، میں ٹی ایم اے پائی اسپتال کی انتظامیہ کا بے حد شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس چیلنج کو قبول کیا اور انہیں کامیابی ملی۔ ڈپٹی کمشنر نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ڈاکٹر ششی کرن اور ان کی پوری ٹیم کی سراہنا کرتے ہوئے کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔
الوداعی تقریب کے موقع پر ضلع کے ایس پی وشنو وردھن، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر سُدھیر چندرا سودا، ڈسٹرکٹ کوویڈ نوڈل آفسر ڈاکٹر پرشانت بھٹ، ڈسٹرکٹ سروے آفسر ڈاکٹر واسو دیوا اُپادھیائے، ڈاکٹر پریمانند، کے ایم سی میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر اوینواش شٹی، کوویڈ اسپتال کے ڈاکٹر ششی کرن اور کویڈ اسپتال کے دیگر کئی اسٹاف موجود تھے۔
یاد رہے کہ ملک بھر میں چل رہے لاک ڈاون کے دوران ایک ضلع سے دوسرے ضلع جانے اور آنے پر مکمل پابندی عائد ہے، مگر بھٹکل (اُترکنڑا ڈسٹرکٹ) کی خاتون کو حاملہ ہونے کی بنا پر پڑوسی ضلع اُڈپی میں ایڈمٹ کیا گیا تھا۔ کیس کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے بھی اُڈپی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اس کیس کو قبول کرے اور خاتون کو بہترین ٹریٹمنٹ دیا جائے۔
خیال رہے کہ بھٹکل سے کورونا پوزیٹو کے جملہ 11 معاملات سامنے آئے تھے جس میں سے اب تک 10 مریض صحت یاب ہوکر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں اب صرف ایک شخص کاروار کے پتنجلی اسپتال میں ایڈمٹ ہے جس کے تعلق سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی بالکل ٹھیک ہے اور اگلے چند دنوں میں ڈسچارج ہونے کی اُمید ہے۔