ضلع شمالی کینرا میں آن لائن دھوکہ دہی کے بڑھتے واقعات۔ 2مہینوں میں پیش آئے 21معاملات
بھٹکل 10/ جون (ایس او نیوز) آن لائن تجارت کے سلسلے میں سرکاری پالیسی کی وجہ سے جہاں ایک طرف کاروبار میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، وہیں دوسری طرف آن لائن دھوکہ دہی کے معاملات میں بھی روزافزوں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
حالانکہ ریاست کے ہر ضلع میں سائبر کرائم سے نمٹنے کے لئے پولیس کا خصوصی شعبہ موجود ہے، مگر آن لائن دھوکہ دہی اور جعلسازی کے سلسلے پر روک لگانے میں کامیابی نہیں مل رہی ہے۔ ضلع شمالی کینرا میں سائبر کرائم کا شعبہ گزشتہ ایک سال سے کام کررہا ہے مگر پچھلے دو مہینوں کے اندر ہی آن لائن فریب دہی کے 21معاملات سامنے آئے ہیں۔ مختلف پولیس تھانوں سے سائبر کرائم پولیس اسٹیشن کو منتقل کیے گئے معاملات کے ساتھ اس وقت 45معاملات میں تحقیقات جاری ہے۔ دھوکہ دہی معاملات میں متاثرہ افراد ایک کروڑ روپوں سے بھی زیادہ رقم گنوابیٹھے ہیں۔
دھوکہ باز عام طور پر بینک آفیسر کے نام سے فون کال کرتے ہیں اور اے ٹی ایم کا پاس ورڈ، او ٹی پی اور دیگر خفیہ معلومات پوچھ لیتے ہیں۔پہلے یہ لوگ ہندی میں بات چیت کرکے لوگوں کو لوٹا کرتے تھے اب یہ لوگ کنڑا جیسی علاقائی زبانیں بھی بڑے آرام سے بولتے ہیں۔اب ریاست کرناٹکا میں بھی آن لائن دھوکہ کرنے والوں کا جال موجود ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ہر دن ایک یا دو معاملات میں لوگ دھوکہ دہی کا شکار ہوتے ہیں اور شکایت درج کرنے کے لئے آتے ہیں۔اس لئے پولیس نے عوام کو ہوشیار اور چوکنا کرنے کے اقدامات کیے ہیں جس میں بیداری پیداکرنے والے پمفلیٹس کی اشاعت کے علاوہ کالجوں میں پہنچ کر طلبہ کو اس تعلق سے معلومات فراہم کرنا بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی سوشیل میڈیا پر بھی پولیس کی طرف سے عوامی بیداری کے پیغامات جاری کیے جارہے ہیں۔شمالی کینرا کے ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ونائیک پاٹل نے بتایاہے کہ عوام کو آن لائن دھوکہ کے متعلق جانکاری دینے والی اشتہاری پرچے جلد ہی جاری کیے جائیں گے۔
پولیس کے بیان کے مطابق دھوکہ کھانے والوں میں تعلیم یافتہ افراد کی تعداد زیادہ ہے۔جن میں بینکوں کے افسران، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین،نجی کاروبار کرنے والے،نیوی کے افسران وغیرہ شامل ہیں۔ دھوکہ باز اورجعل سازاکثر جھارکنڈ، دہلی، بہار، اتر پردیش جیسی ریاستوں سے فون کرکے یا مسیج کے ذریعے لوگوں سے رقم اینٹھتے ہیں۔
پولیس نے عوام کے لئے ہدایات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اپنا بینک اکاؤنٹ نمبر، اے ٹی ایم کارڈ نمبر، کارڈ کی مدت ختم ہونے کی تاریخ، سی وی وی نمبر، او ٹی پی وغیرہ کبھی بھی کسی کو نہ بتائیں۔او ایل ایکس پر کاریں یا دیگر مہنگی اشیاء فروخت کرنے والوں کے مکمل رہائشی پتے کی تصدیق کیے بغیریا خریدی گئی چیز دستیاب ہونے سے پہلے رقم کی ادائیگی ہرگز نہ کریں۔بڑی بھاری رقم والی لاٹری جیتنے کی خوشخبری دینے والے مسیجس یا ای میل پر کبھی یقین نہ کریں۔ بڑی تنخواہوں والی نوکریاں دلانے کے لئے پروسیسنگ فیس اوررجسٹریشن فیس وغیرہ کے نام پر کسی کو بھی رقم ادا نہ کریں۔ دھوکے بازوں کے ذریعے اے ٹی ایم مشین پر اسکیمنگ کا آلہ نصب کرکے رقم لوٹ لیے جانے کے امکانات ہوتے ہیں، اس لئے جہاں تک ممکن ہو ایسے اے ٹی ایم بوتھس سے رقم نکالیں جہاں پر سیکیوریٹی گارڈتعینات ہو۔