اڈپی ضلع میں بڑھ رہے ہیں سائبر کرائم کے معاملے
اڈپی 2/ جون (ایس او نیوز) مالی لین دین اور بینک کے امور کی انجام دہی کے لئے آن لائن پلیٹ فارمس کا استعمال کرنا جہاں جدید زمانے کے ایسے تقاضے بن گئے ہیں جن سے کسی بھی شہری کے لئے اپنا دامن بچانا ممکن نہیں ہے ، وہیں پر جرائم پیشہ افراد نے بھی لوگوں کو دھوکہ و فریب سے لوٹنے کے لئے بھی آن لائن ذرائع اور طریقے اپنا رکھے ہیں۔
بینک کھاتے میں کے وائی سی درست کرنے ، اے ٹی ایم کارڈ اپڈیٹ کرنے ، آن لائن جاب آفر، مختلف قسم کی اشیاء کی فروخت، دوستی کے نام پر تحفہ ارسال کرنے جیسے مختلف بہانوں سے لوگوں کو لوٹنے کا کام مسلسل جاری ہے ۔ ملک بھر میں مختلف ریاستوں اور اضلاع سے روزانہ سیکڑوں وارداتوں کی خبریں سامنے آتی ہیں۔
اس آن لائن دھوکہ دہی اور لوٹ کے سلسلے میں پڑوسی اڈپی ضلع سے جو تفصیلات ملی ہیں اس کے مطابق جنوری 2023 سے مئی کے اختتام تک صرف پانچ مہینوں میں آن لائن جعلسازی کے 64 معاملے پیش آئے جس میں تقریباً 1,29,21,041 روپے لوٹے گئے ۔ اس سلسلے میں اڈپی سی ای این پولیس تھانوں میں کیس درج ہوئے ہیں اور تحقیقات جاری ہے۔
اگر ہم پچھلے برسوں یہاں پیش آئی وارداتوں کی بات کریں تو 2019 میں 29 سائبر کرائم معاملے درج ہوئے تھے جس میں لوگوں نے 47,94,050 روپے گنوائے تھے ۔ جبکہ 2020 میں 48 وارداتیں انجام دی گئی تھیں جس میں 56,95,537 روپوں سے متاثرین کو ہاتھ دھونا پڑا تھا ۔ سال 2021 میں آن لائن فراڈ کی 43 وارداتیں ہوئی تھیں اور اس میں 33,81,104 روپے دھوکے سے لوٹے گئے تھے۔
عام طور پر اڈپی ضلع کو تعلیم یافتہ افراد کا ضلع مانا جاتا ہے ، مگر حیرت انگیز پہلو یہ ہے کہ یہاں آن لائن دھوکہ دہی کا شکار ہونے والوں میں تعلیم یافتہ افراد کی تعداد ہی زیادہ دیکھی گئی ہے۔