بھٹکل میں بجلیوں کی چمک اور بادلوں کی گرج کے ساتھ موسلادھار بارش؛ بینگرے میں ایک گھرکو نقصان، ماولی میں الیکٹرانک اشیاء جل کر راکھ؛ الیکٹرک سٹی سپلائی بری طرح متاثر
بھٹکل 15/اکتوبر (ایس او نیوز) آج منگل دوپہر کو ہوئی موسلادھار بارش اور بجلیاں گرنے سے ایک مکان کو نقصان پہنچا وہیں دوسرے ایک مکان کی الیکٹرانک اشیاء جل کر خاک ہوگئی۔
دوپہر قریب دو بجے اچانک بھٹکل سمیت پورے ساحلی کرناٹک میں آسمان آ برالود ہوگیا اور تپتی دھوپ غائب ہوکر علاقہ میں اندھیرا چھا گیا، اس دوران قریب دیڑھ گھنٹوں تک بارش ہوئی اور آسمان میں بجلیاں کڑکنے کے ساتھ بادلوں کی گرجدار آوازیں ہر طرف گونجنے لگیں۔ خبر ملی ہے کہ موسلادھار بارش کے دوران تعلقہ کے بینگرے میں ایک مکان پر درخت گرنے سے گھر کی چھت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، اسی طرح مرڈیشور کے قریب ماولّی دیوگیری میں ایک مکان پر بجلی گرنے سے گھر کا الیکٹرک میٹر، ٹی وی سمیت الیکٹرک وائرنگ جل کر خاک ہوگئی ہے۔
ویسے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بارش کے ساتھ بجلیاں گرنی شروع ہوتی ہی الیکٹری سٹی فیل ہونے اور بجلیوں کی انکھ مچولیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔
اس سے قبل بھٹکل سمیت اطراف کے علاقوں میں تین مسلسل راتوں میں قریب ایک گھنٹہ تک بادلوں کی گرج اور بجلیوں کی چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہورہی تھی ، مگر آج منگل کو دوپہر کو بھی اچانک موسم تبدیل ہوگیا اور بارش شروع ہوگئی۔
رات کے اوقات میں ہورہی بارش اور بجلیاں گرنے سے تینوں رات بھٹکل کے عوام کو الیکٹری سٹی کے بغیر مچھروں کے بیچ سونے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے۔ الیکٹری سٹی بار بار فیل ہونے کو لے کر بھٹکل کے اکثر مکانوں میں اب پاور بیک آپ سسٹم لگایا گیا ہے، مگر دن کے اوقات میں بھی بجلی کی انکھ مچولیوں کے ساتھ ساتھ پوری پوری رات بجلی غائب ہوجانے سے پاور بیک آپ سسٹم بھی ناکام ہورہا ہے جس کی وجہ سے محکمہ الیکٹری سٹی کے خلاف عوام میں سخت ناراضگی دیکھی جارہی ہے اور لوگ سوشیل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
اُدھر محکمہ الیکٹری سٹی کا کہنا ہے کہ بجلیاں گرنے سے کمٹہ اور ہوناور سمیت دور دراز کے علاقوں میں مین لائن سے الیکٹری سٹی سپلائی نہیں ہورہی ہے اور اسی وجہ سے بھٹکل میں الیکٹری سٹی متاثر ہورہی ہے۔ دن کے اوقات میں بھی بجلی کی انکھ مچولیوں کے تعلق سے محکمہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں بھٹکل حنیف آباد میں واقع الیکٹرک گریڈ میں آگ لگ جانے سے اُس کی درستگی کا کام باقی ہے، البتہ تین چار دنوں کے اندر یہ مسئلہ حل ہونے کی توقع ظاہر کی ہے۔