ہلیال: بس اور کنڈکٹر کے ذریعے مسافرپر حملہ کی وڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد کنڈکٹر اور ڈرائیور کی وضاحت، کہا؛ ہم نے اپنے بچاؤکے لئے حملہ کیا تھا
ہلیال :11؍ جنوری (ایس اؤ نیوز ) سوشیل میڈیا پر ڈرائیور اور کنڈکٹر کی جانب سے مسافر پر حملہ کا الزام عائد کرتےہوئے غلط پیغام وائرل کئے جانے پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے ڈرائیور اور کنڈکٹر دونوں نے وضاحت کی ہے کہ ہم نے اپنے بچاؤاور مجبوری میں مسافر سے مارپیٹ کی تھی۔
سوشیل میڈیا پر وائرل وڈیو کےمتعلق جب اخبارنویسوں نے بس ڈرائیور غریب ہنچن منے سے پوچھا تو انہوں نےوضاحت کرتےہوئےکہاکہ یکم جنوری کو ہم اپنی سرکاری بس لے کر کلگھٹگی سے ہلیال جارہے تھے تو اس دوران ایک نشے میں دھت مسافر نے بس میں ہی پیشاب کردیا۔ جب اس تعلق سے مسافر کو پوچھا گیا تو اس نے کنڈکٹر بوڑے صاب پر حملہ کیا۔ اور بس میں سفر کررہی ایک عورت کے ساتھ بھی بدسلوکی کی۔ یہ سب دیکھتے ہوئے بس جب کاولواڑ دیہات میں روک دی گئی اور مسافرکو روکنے کی کوشش کی گئی تو مسافر نے ڈرائیور اور کنڈکٹر پر حملہ کرتےہوئے گالی گلوچ شروع کردیا۔
ہم نے مسافرکو بہت سمجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ کسی کی بات سننے کے لئے تیار نہیں تھا اور اپنی بدسلوکی جاری رکھی تھی ،دوبارہ جب ہم پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو تب ہم نے اپنے بچاؤکے لئے مجبوری میں جواب دینا پڑا۔ لیکن چند لوگوں نے اسی کوسوشیل میڈیا پر وائرل کرتے ہوئے ڈرائیور اورکنڈکٹر کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ڈرائیور نے بتایاکہ ہم نے اپنی بس کے مسافروں کی حفاظت اور ہم پر مسافر کی طرف سے کئے جانےو الے حملے کو روکنے کےلئے ایسا کیا تھا۔
اسی بس کی ایک خاتون مسافر نے اپنانام ظاہر نہ کرتےہوئےبتایا کہ جب ہم متعلقہ بس میں سفر کررہے تھے تو ایک مسافر جو نشے میں مست تھا ہمارے جسم پر بار بار گررہاتھا تو ہم نے کنڈکٹر کو مسافر کے خلاف شکایت کی تھی، جس کے بعد ہی اُس مسافر کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ معاملہ جب الجھا تو ڈرائیور اور کنڈکٹر نے اپنی حفاظت کی خاطر نشہ میں دھت مسافر پر ہاتھ اُٹھایا۔ مگر سوشیل میڈیا پر جو بات وائر ل کی گئی ہے وہ غلط ہے ۔ اس میں ڈرائیور اور کنڈکٹر کی کوئی بھی غلطی نہیں ہے۔