آج سے مناسک حج کا آغاز
مکہ، 26/جون(ایس او نیوز/ایجنسی)”لبیک اللھم لبیک لاشریک لک لبیک“ کے ساتھ پیر کے روز(آج)سے مناسک حج کا آغازہوچکاہے- 160ممالک سے20لاکھ سے زائد عازمین حج محض اللہ کی خوشنودی کی خاطرپیرکے روز خیمہ کی بستی ”منیٰ“ کی جانب سے رواں دواں ہیں، جو مسجد الحرام سے تقریباً5کلومیٹر کے فاصلے پر جبل عرفات کے سامنے واقع ہے- ظہر کی نماز سے پہلے تمام عازمین حج منیٰ پہنچ جائیں گے-5نمازیں، ظہر، عصر، مغرب،عشا اور کل کی فجر ادا کرنے کے بعد میدانِ عرفات کی طرف تمام عازمین روانہ ہوجائیں گے، جہاں حج کا رکن اعظم ”وقوف عرفہ“ اداکریں گے-کل یعنی منگل کو یوم عرفہ ہے- جہاں تمام عازمین خطبہ حج سنیں گے، ظہر، عصر امام کے ساتھ قصر ادا کریں گے- شام کو مغرب کی اذان کے ساتھ نماز کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ کی طرف روانہ ہوجائیں گے-رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے،9ذوالحج کو واپس منیٰ پہنچیں گے،بڑے شیطان کو رمی جمرات یعنی کنکریاں ماریں گے-10ذوالحجہ کومزدلفہ میں نمازفجر ادا کرنے کے بعد طلوع آفتاب سے قبل منیٰ کیلئے روانہ ہوجائیں گے -منیٰ پہنچ کر بڑے اور آخری جمرات پر کنکریاں ماریں گے،قربانی کریں گے، حلق کرائیں گے، طواف زیارت کریں گے -11/اور12ذوالحجہ کو منیٰ میں قیام کرکے تینوں جمرات پر زوال کے بعد کنکریاں ماریں گے - 14ذوالحجہ کو کچھ لوگ ہوٹل مکہ، مدینہ جائیں گے اورکچھ کی وطن واپسی شروع ہو گی-واضح رہے کہ ہر برس ماہ ذی الحجہ کی 8سے 12تاریخ کو مکہ مکرمہ میں کچھ مخصوص ارکان اد کیے جاتے ہیں - ان ارکان کی ادائیگی کو اسلامی اصطلاح میں حج کا نام دیا گیا ہے- حج اسلام کے 5 بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور ہر صاحب استطاعت بالغ مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے-
منی کی خیمہ بستی آباد:منیٰ کے خیمہ حج پر آنے والوں کے استقبال کیلئے تیار ہیں - تمام انتظامات مکمل ہیں - نئے خیمے امن و سلامتی کے اعلیٰ معیار سے آراستہ ہیں -العربیہ چینل کے مطابق منیٰ کے خیمے فائر پروف مواد سے تیار کردہ ہیں - یہ اے سی کے جدید ترین سسٹم سے آراستہ ہیں - حاجی حضرات12,11,10/ اور13ذی الحجہ کو بھی منیٰ میں رہیں گے- بیشتر حاجی 12ذی الحجہ کو منیٰ سے نکل جائیں گے- ایک تہائی کے لگ بھگ باقی ماندہ حاجی 13ذی الحجہ کو منیٰ سے رخصت ہوں گے- سعودی عرب کی حکومت، زائرین حج کی صحت اور سکیورٹی کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کر رہی ہے- زائرین کی سہولت کیلئے سعودی عرب کی وزارت صحت نے مکہ اور مدینہ میں 23ہسپتال اور147طبی مراکز قائم کیے ہیں - علاوہ ازیں منیٰ میں بھی26طبی مراکز خدمات کیلئے تیار ہیں جہاں انتہائی نگہداشت کیلئے100بستر جبکہ ہیٹ ویو سے متاثر ہونے والوں کیلئے200بستر موجود ہیں جبکہ حجاج کی دیکھ بھال کیلئے وہاں طبی عملے کے 25ہزار افراد موجود ہیں -
لاکھوں عازمین حج نے کیا بیت اللہ کا طواف قدوم:لاکھوں عازمین نے ہفتہ اور اتوارکے روزبیت اللہ شریف کا طواف قدوم کیا- یہ طواف حرم شریف میں آمد کا طواف بھی کہلاتا ہے- کعبہ کے قریب گراؤنڈ فلور پر لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی کی وجہ سے دوسروں کو اوپری منزلوں پر جانا پڑا اور طواف کیلئے لمبی دوری طے کرنی پڑی-زائرین نے”طواف“کے دوران دعا کیلئے ہاتھ اٹھائے اور اپنے فون سے سیلفیاں اور ویڈیوز بھی لیں - اس کے بعد انہوں نے صفا مروہ پہاڑیوں کے درمیان چکر لگائے- یہ وہی پہاڑی ہے جہاں حضرت ہاجرہ علیہا السلام نے اپنے بیٹے(پیغمبر)اسماعیل علیہ السلام کیلئے پانی کی تلاش میں ان دو پہاڑیوں کے درمیان کئی چکر لگائے تھے- اس سال کووڈوباء سے قبل جیسی بھرپور تعداد میں حج ادا کیا جا رہا ہے-سعودی عرب کی جانب سے اس سال مسلمانوں کو عازمین حج کی تعداد اور عمر کی پابندی کے بغیر حج کرنے کی اجازت دی گئی ہے- اس بنا پر دنیا بھر کی تمام قومیتوں کے ہزاروں عازمین مکہ مکرمہ کی سڑکوں پر بھی موجود ہیں -ہفتے اوراتوارکے روز سفید رنگ کے احرام میں حجاج کرام نے خانہ کعبہ کا طواف کیا- اکثر افراد نے دھوپ سے بچنے کیلئے چھتری بھی اٹھا رکھی تھی- بہت بڑی تعداد مطاف میں سنگ مرمر کے فرش پر دعائیں مانگتے نظر آئے-گزشتہ سال1443میں حجاج کرام کی تعداد کو9لاکھ26ہزار تک محدود رکھا گیا تھا- ان میں سے بیرون ملک سے آنے والے حجاج کرام کی تعداد 7لاکھ 81ہزار تھی- کورونا وبا سے قبل2019میں دنیا بھر سے تقریباً25لاکھ مسلمانوں نے جج ادا کیا تھا-
عازمین حج کی تعداد ڈیڑھ ملین سے تجاوز:سعودی عرب نے کہا ہے کہ بیرونی ممالک سے آنے والے عازمین حج کی تعداد ڈیڑھ ملین سے تجاوز کر گئی ہے-سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پاسپورٹ ڈائریکٹریٹ نے کل شام تک بری، فضائی اور بحری راستے سے ملک میں داخل ہونے والے حاجیوں کی تعداد کے بارے میں بیان جاری کیا ہے-بیان کے مطابق ملک میں داخل ہونے والے حاجیوں کی تعداد16لاکھ26ہزار500ہو گئی ہے- ان میں سے15لاکھ 59ہزار53حاجی فضائی راستے سے،60ہزار617زمینی راستے سے اور6ہزار830بحری راستے سے سعودی عرب میں داخل ہوئے ہیں -سعودی عرب محکمہ شماریات کے مطابق 2023کیلئے اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک سے حاجیوں کی کل تعداد 4,2ملین بتائی گئی تھی-واضح رہے کہ ملک کے 2030ویژن کے دائرہ کار میں مسجد حرام کو وسعت دینے اور کووِڈوبا کے خاتمے کے بعد حاجیوں کی تعداد میں اضافے کا ہدف قائم کیا گیا ہے-