ریاض،29؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) عالمی مہلک وبا کورونا وائرس کے قہر کے درمیان سعودی عرب میں مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے۔ حج کی سعادت حاصل کرنے کے لئے عازمین حج خیموں کے شہر منیٰ میں پہنچنے لگے ہیں۔ خیال رہے کہ وزارت حج و عمرہ کی ہدایت پر سماجی فاصلہ رکھنے اور ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ کووڈ۔ 19 وبائی بیماری کی وجہ سے اس سال عازمین حج کی تعداد محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کے رہنما خطوط کے مطابق، اس سال تقریبا 10،000 عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے جن میں سے 7000 عازمین غیر ملکی ہیں جو سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ جبکہ تین ہزار عازمین سعودی عرب کے ہیں۔ رہنما خطوط کے مطابق، 20 سال کی عمر سے لے کر 50 سال کے لوگوں کو ہی اس بار حج کرنے کی اجازت ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو پہلی بار حج کی سعادت حاصل کریں گے۔
رہنما خطوط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بار عازمین کو خانہ کعبہ کو چھومنے اور حجر اسود کا بوسہ لینے کی اجازت نہیں ہو گی۔ حج کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کو یقینی بنانا ہو گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس بار عازمین رمی جمرات کے لئے خود سے کنکریاں نہیں چنیں گے بلکہ انہیں سعودی اہلکاروں کی طرف سے پیک شدہ کنکریاں دی جائیں گی جس سے وہ جمرات میں شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔
اس سے پہلے سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 28 ذی قعدہ سے 12 ذی الحجہ تک کسی نے بغیر اجازت نامے کے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں حج کے مقامات میں داخلے کی کوشش کی تو اس پر10ہزار سعودی ریال جرمانہ ہوگا۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر کسی نے خلاف ورزی کو دہرایا تو اس پر جرمانہ بھی دوگنا ہوگا۔ وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ مقدس مقامات کی طرف جانے والے راستوں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے جائیں گے تاکہ قانون توڑنے والون کو روک کر ان پر جرمانے کو یقینی بنایا جائے۔
سعودی عرب کے کلینڈر کے لحاظ سے آج ذو الحجہ کی آٹھ تاریخ ہے۔ مناسک حج کی ابتدا ہر سال آٹھ ذوالحجہ سے ہی ہوتی ہے۔ عازمین حج آج مکہ سے مِنیٰ کیلئے روانہ ہو رہے ہیں۔ آج منىٰ مىں قىام کر کے ظہر، عصر، مغرب ، عشاء اور فجر کی نماز پڑھنے کے ساتھ ہی نو ذوالحجہ کو یعنی کل تلبىہ پڑھتے ہوئے عازمین منىٰ سے عرفات کے لئے روانہ ہوں گے۔ عازمین نو ذی الحجہ کو میدان عرفات میں عبادت کریں گے اور غروب ِ آفتاب کے بعد تلبىہ پڑھتے ہوئے عرفات سے مزدلفہ کے لئے روانہ ہوں گے۔ دس ذوالحجہ کو عازمین مزدلفہ مىں نماز فجر ادا کر کے دعائىں کریں گے اور پھر منیٰ کے لئے روانہ ہوں گے۔ منی ٰ پہنچ کر جمرات کو جائیں گے جہاں وہ شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ پھر قربانی کریں گے اور سر منڈوائیں گے۔ آخر میں طواف افاضہ کریں گے جس کے ساتھ ہی حج مکمل ہو جاتا ہے۔۔
خیال رہے کہ حج کی ادائیگی کے لئے دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان ہر سال سعودی عرب جاتے ہیں اور رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس تقریباً 25 لاکھ مسلمانوں نے حج ادا کیا تھا۔ تاہم، رواں برس کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک کے عازمین سعادت حج سے محروم رہیں گے۔