انتخابات کو لے کر بھٹکل میں جوش و خروش نظرنہ آنے کے باوجود بہترین پولنگ؛ اسپورٹس سینٹروں کے نوجوانوں کا رول قابل تعریف

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 25th April 2019, 2:18 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 24 اپریل (ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل میں کسی بھی طرح کا جوش و خروش نظر نہ آنے کے باوجود   مسلم علاقوں میں بھی اچھی خاصی پولنگ درج ہوئی ہے۔ جس کا پورا کریڈیٹ متعلقہ علااقوں کے اسپورٹس سینٹروں کے ساتھ ساتھ قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم اور بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن  کو جاتا ہے۔

اس بار ملک میں بی جے پی کو ااقتدار سے باہر کرنے مختلف ریاستوں میں مختلف پارٹیوں کا گٹھ بندھن ہوا ہے، اسی طرح ریاست کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان اتحاد ہونے سے  یہاں مشترکہ اُمیدواروں کو  میدان میں اُتارنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ اُترکنڑا میں جے ڈی ایس کے اُمیدوارکو موقع دئے جانے کے بعد بھٹکل میں  انتخابی تشہیر نہ کے برابر تھی، البتہ  بی جے پی کی طرف سے  نہ صرف گھر گھر جاکر پرچار ہورہا تھا، بلکہ بی جے پی اُمیدوار آننت کمار ہیگڈے کی جانب سے بھٹکل میں روڈ شو بھی کیا گیا تھا مگر دوسری طرف کانگریس۔جے ڈی ایس مشترکہ اُمیدوار کے حق میں شہر میں صرف دو ایک پروگراموں کو چھوڑ کر کسی بھی طرح کی سرگرمی نظر نہیں آرہی تھی، ایسے میں غالب گمان یہی تھا کہ مسلمانوں کی طرف سے پولنگ بھی نہایت مایوس کن رہے گی،  مگر بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے نوجوانوں نے ووٹنگ کے دن  زبردست رول ادا کرتے ہوئے  اُمید سے بڑھ کر  پولنگ درج کرائی۔ مختلف پولنگ بوتھوں کا جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ اکثر  علاقوں میں متعلقہ  اسپورٹس سینٹروں نے  اپنے اپنے علاقوں کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے ووٹروں کو اُن کے گھروں سے پولنگ بوتھوں تک  پہنچانے کی ذمہ داری اپنے سر لے رکھی تھی، ساتھ ساتھ پولنگ بوتھوں کے باہر  ہمیشہ کی طرح ٹیبل لگا کر ووٹروں کی بھرپور رہنمائی کی جارہی تھی۔

 یادر رہے کہ گذشتہ ہوئے  اسمبلی انتخابات میں ملک کے مختلف شہروں میں بسے بھٹکل کے عوام خصوصی بسوں کے ذریعے بھٹکل پہنچے تھے اور انتخابات میں حصہ لیا تھا، گلف سے بھی کئی  ایک قومی اداروں کے ذمہ داران انتخابات کے لئے خصوصی طور پر تشریف لائے تھے،  اسمبلی انتخابات کے موقع پر ووٹنگ سے کافی دن پہلے سے ہی زبردست گہما گہمی نظر آرہی تھی، کئی ایک  ذمہ داران کو گاڑیوں پر  سوار اطراف کے قریوں کا دورہ کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا  اور کافی ذمہ داران  لوگوں میں بیداری پیدا کرتے ہوئے اُنہیں بھی ووٹنگ کے لئے اُبھارتے نظر آرہے تھے، مگر اس بار پارلیمانی انتخابات کو لے کر ایسا کچھ بھی نظر نہیں آیا، لیکن ووٹنگ کے دن  اسپورٹس سینٹروں  کے نوجوانوں نے نہایت سرگرم ہوکر کام کیا، ایسے میں مجلس اصلاح و تنظیم کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے ذمہ داران بھی مختلف پولنگ بوتھوں پر پہنچ کر جائزہ لیتے اورنوجوانوں کی مکمل رہنمائی کرتے نظر آئے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اکثر مسلم علاقوں میں 60 اور 65  فیصد اور بعض بوتھوں پر 70 اور 75 فیصد سے بھی زیادہ پولنگ درج کی گئی۔

خیال رہے کہ اُترکنڑا لوک سبھا حلقہ میں اس بار 74.07 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ بھٹکل میں پولنگ کی شرح 71.73 فیصد درج کی گئی ۔

 الیکشن آفسر کے دفتر سے جاری پولنگ  رپورٹ کے مطابق بھٹکل میں سب سے زیادہ پولنگ سرکاری ہائر پرائمری اسکول ہڈلور،پولنگ بوتھ نمبر 188 میں ریکارڈ کی گئی، یہاں 91.06فیصد پولنگ ہوئی ہے۔اس پولنگ بوتھ میں ووٹروں کی تعداد 660 ہے جس میں 601ووٹروں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ اسی طرح بھٹکل میں سب سے کم پولنگ آنند آشرم کانوینٹ اسکول، پولنگ بوتھ نمبر 203 میں ریکارڈ کی گئی ہے جہاں صرف 50.87 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔ اس پولنگ بوتھ میں ووٹروں کی تعداد 1372 تھی، جس میں سے  صرف 834 ووٹروں نے  اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

مسلم علاقوں میں پولنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے توسلطان اسٹریٹ، حنیف آباد، مخدوم کالونی اوراسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول سمیت انجمن اسکول میں واقع پولنگ بوتھوں پر اچھی خاصی پولنگ ریکارڈ کی گئی، تفصیلات کچھ اس طرح ہے:

ریمارکس پولنگ کا فیصد علاقہ اورپولنگ بوتھ کے مرکز کا نام پولنگ بوتھ نمبر
زیادہ تر مسلم 74.76% سرکاری ہائر پرائمری اُردو اسکول، حنیف آباد 169
  73.43% سرکاری ہائر پرائمری اُردو اسکول، حنیف آباد 170
ملی جلی آبادی 70.14% سرکاری ہائر پرائمری اسکول،گاندھی نگر ،جامعہ آباد 171
زیادہ تر مسلم

67.04%

سرکاری ہائر پرائمری اسکول،گاندھی نگر ،جامعہ آباد 172
ملی جلی آبادی 70.84% سرکاری ہائر پرائمری اسکول، ہورلی سال 177
  65.96% سرکاری ہائر پرائمری اسکول، ہورلی سال 178
زیادہ تر مسلم 63.99% سرکاری ہائر پرائمری اسکول، ہورلی سال 179
ملی جلی آبادی 78.28% سرکاری اُردو ہائر پرائمری اسکول، بلال کھنڈ (گلمی) 193
  74.72% انجمن گرلز ہائی اسکول، بستی روڈ 197
ملی جلی آبادی 77.39% انجمن گرلز ہائی اسکول، بستی روڈ 197A
زیادہ تر مسلم 70.15% اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول 198
  69.51% اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول 199
  63.55% اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول 200
زیادہ تر مسلم  50.87% آنند آشرم کانوینٹ اسکول 201
زیادہ تر مسلم 53.08% آنند آشرم کانوینٹ اسکول  202
  60.79% اُردو ہائیر پرائمری اسکول، نوائط کالونی 203
  64.63% اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول، نوائط کالونی 204
  63.65% نیو انگلش اسکول، بندر روڈ  205
ملی جلی آبادی 56.48% نیو انگلش اسکول، بندر روڈ 206
  73.55% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول، مخدوم کالونی 208
  68.78% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول، مخدوم کالونی 209
  67.16% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول، ڈارنٹا 210
  68.31% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول، ڈارنٹا 211
  81.09% سرکاری ہائر پرائمری بورڈ اسکول 212
  73.56% سرکاری ہائر پرائمری بورڈ اسکول 213
  72.55% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری گرلز اسکول، سلطان اسٹریٹ 214
  70.92% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری گرلز اسکول، سلطان اسٹریٹ 214A
  64.82% انجمن تکیہ اُردو پرائمری اسکول  215
  75.50% انجمن تکیہ اُردو پرائمری اسکول 216
  64.70% انجمن آزاد پرائمری اسکول 221
  68.53% انجمن آزاد پرائمری اسکول 222
  61.50% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول، مدینہ کالونی  223
  61.17% سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول، مدینہ کالونی  224
ملی جلی آبادی 76.65% سرکاری  ہائیر پرائمری اسکول،پُورورگا (موگلی ہونڈا) 239
ملی جلی آبادی 65.37% سرکاری  ہائیر پرائمری اسکول،پُورورگا (موگلی ہونڈا) 240
ملی جلی آبادی 85.34% سرکاری  ہائیر پرائمری اسکول، یلوڈی کاوور 241
ملی جلی آبادی 76.13% سرکاری  ہائیر پرائمری اسکول، ہریجن کیری (مرڈیشور) 119
ملی جلی آبادی 61.16% سرکاری  ہائیر پرائمری اسکول، ہریجن کیری (مرڈیشور) 120
ملی جلی آبادی 78.57% سرکاری  ہائیر پرائمری اسکول، ہریجن کیری (مرڈیشور) 121
زیادہ تر مسلم 52.97% نیشنل ہائی اسکول (مرڈیشور) 122
زیادہ تر مسلم 58.60% نیشنل ہائی اسکول (مرڈیشور) 123
زیادہ تر مسلم 57.55% سرکاری ماڈل اُردو بوائز ہائی اسکول مرڈیشور 124
زیادہ تر مسلم 68.68% سرکاری ماڈل اُردو بوائز ہائی اسکول مرڈیشور 125
زیادہ تر مسلم 56.77% سرکاری ماڈل اُردو بوائز ہائی اسکول مرڈیشور 126

خیال رہے کہ امسال انتخابات کے موقع پر سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی جانب سے  کسی بھی اُمیدوار کے حق میں کھلے عام اعلان نہیں کیا گیا تھا البتہ بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی ماتحتی میں   مختلف علاقوں کے اسپورٹس سینٹروں کے نوجوانوں کے  ذریعے ووٹروں کو مکمل رہنمائی فراہم کی گئی تھی۔ انتخابات سے قبل شہر کے  ذمہ داران کی کانگریس۔جےڈی ایس مشترکہ  اُمیدوار آنند اسنوٹیکر سمیت  کانگریس لیڈرس  دیش پانڈے اور بی کے ہری پرساد کے ساتھ ساتھ  جےڈی ایس  سربراہ  ایچ ڈی دیوے گوڈا اور کرناٹک کے  وزیراعلیٰ کماراسوامی کے ساتھ بھی خصوصی ملاقاتیں ہوئیں تھیں۔ ویسے تو بھٹکل میں آنند اسنوٹیکر کو صرف اقلیتوں کے  ووٹ ملنے کی  توقع ظاہر کی گئی ہے، مگر کتور، خانہ پور، کاروار، انکولہ  اور کمٹہ میں آنند اسنوٹیکر کے حق میں اچھی پولنگ ہونے کی خبریں ہیں۔ ابھی 23 مئی کو ہی اس بات کا حتمی پتہ چلے گا کہ  کس علاقہ کے ووٹروں نے کونسے نمائندے کے حق میں ووٹنگ کی ہے اور فائنل میں جیت کس کی ہوتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔