کاروار اور انکولہ کے سیلاب زدہ مقامات کا دورہ کرنے اور متاثرین سے گفتگو کرنے کے بعد سابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے کے پی سی افسران کو لیا آڑےہاتھ
کاروار:2؍اگست (ایس اؤ نیوز) کرناٹکا ودھان سبھا میں حزبِ مخالف لیڈر اور سابق وزیرا علیٰ سدرامیا نے کاروار اور انکولہ کے سیلاب زدہ مقامات کا دورہ کرتےہوئے متاثرین کےحالات کا جائزہ لیا۔
کاروار تعلقہ کے کدرا ، گاندھی نگر، لکشمی نگر ، ملاپور علاقوں کا دورہ کرتےہوئے عوام سے بات چیت کی اور بازآبادکاری کے متعلق حکومت پر دباؤ بنانے کا تیقن دیا۔ اس موقع پر گھروں کو گنوا بیٹھے کئی متاثرین نے اپنا دکھڑا سنایا۔
اپنے دورے کے دوران انہوں نے کے پی سی (کرناٹکا پاور کارپوریشن) افسران کے ساتھ منعقد ہوئی میٹنگ میں سدرامیا نے افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال کیا کہ عوام کو اطلاع دئیے بغیر ڈیم سے پانی کیوں چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ڈیم سے افسران نے اچانک پانی چھوڑنے کا پتہ چلا ہے۔ ڈیم سے اچانک پانی چھوڑے جانےکی وجہ سے ہی غریب عوام اپنے گھروں کو گنوابیٹھے ہیں۔ آج یہاں جو کچھ دیکھا گیا ہے اور عوام نے جو کچھ اپنے مسائل بیان کئے ہیں ان سب کو ریاستی حکومت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ 2019کے سیلاب سےعوام کو جو نقصانات ہوئے ہیں اس کا معاوضہ ابھی تک نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی مسائل کا حل نکلا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ حکومت متاثرین کو معاوضہ دے ۔ اس موقع پر سابق وزیر آر وی دیش پانڈے ، سابق ارکان اسمبلی ستیش سئیل، منکال وئیدیا سمیت کئی لیڈران موجود تھے۔