دنیا بھر میں ہورہی ہے چھٹنی،سروے سے کھلا راز، ہر 4 میں سے 1 ہندوستانی کو ملازمت سے برطرفی کا خدشہ
نئی دہلی ، 26؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) دنیا بھر کی بڑی ٹیک کمپنیوں میں ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا جارہا ہے۔ اور ذرائع کی مانیں تو ہر 4 میں سے 1 ہندوستانی ملازمت کے خاتمے کو لے کر پریشان ہے۔ دوسری طرف 4 میں سے 3 ہندوستانی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں۔
مارکیٹنگ ڈیٹا اینڈ اینالیٹکس فرم کنٹر کے سروے میں ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ جس میں اس بات کی بھی جانکاردی دی گئی ہے کہ تقریباً نصف لوگوں کا خیال ہے کہ 2023 میں ملک کی معیشت ترقی کر سکتی ہے۔فرم کنٹر نے ہندوستان کے جنرل بجٹ سروے 2023 (انڈین ایکانومی گرو) کے دوسرے ایڈیشن میں انکشاف کیا ہے جس سے معلوم ہوتاہے کہ کنزیومر انکم ٹیکس کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کرسکتے ہیں۔
اس میں انکم ٹیکس چھوٹ کی حد کو موجودہ ڈھائی لاکھ روپے سے بڑھایا جا سکتا ہے۔ سروے کے مطابق میکرو ایکنامک سطح پر زیادہ تر لوگوں کی سوچ اب بھی مثبت ہے۔میڈیا رپورٹس میں جاری کنٹر سروے کے مطابق 50 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ ہندوستانی معیشت اس سال 2023 میں ترقی کرے گی، 31 فیصد کا خیال ہے کہ اس کی رفتار کم ہونے کی امید ہے۔ چھوٹے شہر میٹروز سے زیادہ مثبت ہیں جن کی شرح 54 فیصد ہے۔ عالمی اقتصادی کساد بازاری کا خوف اورنادیدہ وبا کورونا کے پھیلنے سے ہندوستانیوں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔
دوسری جانب رپورٹ کے مطابق 4 میں سے 3 افراد بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں۔ وہ اس سے نمٹنے کے لیے کئی فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کا سوچ رہے ہیں۔ 4 میں سے 3 ہندوستانی اپنی ملازمت سے برطرف کردیئے جانے کے خدشہ میں جی رہے ہیں۔ یہ طبقہ (32 فیصد)، 36-55 سال کی عمر کے گروپ (30 فیصد) اور تنخواہ دار طبقے (30 فیصد) میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔