وائلڈ لائف جرم سے منسلک منی لانڈرنگ معاملے میں اسمگلر کو چار سال قید کی سزا
نئی دہلی،13 /ستمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) ٹائیگرز کے اعضاء کی اسمگلنگ میں ملوث ایک شخص کو منی لانڈرنگ مخالف ایکٹ کے تحت مجرم ٹھہرایا گیا ہے اور اس کی چار سال کی سخت قید کی سزا کے ساتھ اس پر دس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جمعہ کو ای ڈی نے یہ معلومات دی۔ملک میں وائلڈ لائف قانون سے منسلک ایک معاملے میں پی ایم ایل اے کے سخت فوجداری قانون کے تحت شاید یہ پہلا مجرم ہے۔ 2005 میں قانون نافذ ہونے کے بعد سے ایجنسی نے اب تک تقریبا ایک درجن مقدمات میں لوگوں کو عدالتوں میں مجرم ٹھہرایا ہے۔ای ڈی نے تعزیرات ہند کی مختلف قوانین کے تحت درج ایک مجرمانہ معاملے میں نوٹس لیتے ہوئے منی لانڈنگ کا معاملہ دائر کیا تھا۔وفاقی جانچ ایجنسی نے بیان جاری کرکے بتایا کہ پٹیالہ ہاؤس کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے سورج بھان عرف سرجو کو منی لانڈرنگ سراغ لگانا ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت مجرم پایا اور اس معاملے میں ای ڈی کی طرف سے تحقیقات کے دوران ضبط 52.7 لاکھ روپے کی املاک کو تحویل کرنے کا حکم دیا۔ای ڈی کی طرف سے سورج بھان، نریش عرف لالہ اور سورجپال عرف چاچا کے خلاف منی لانڈرنگ سراغ لگانا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کے چار سال بعد انہیں سزا سنائی گئی۔ای ڈی نے دہلی پولیس کے ایف آئی آر کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ درج کیا تھا جو ملزم کے خلاف جنگلی جانوروں کے تحفظ کے قانون، 1972 کے تحت درج کی گئی تھی۔دہلی پولیس نے تینوں کو ایک گاڑی میں شیر کے اعضاء لے جاتے ہوئے پکڑا جس کے بعد 2013 میں ای ڈی نے ان پر مقدمہ درج کیا تھا۔عدالت نے نو ستمبر کو سورج بھان کو چار سال سخت قید کی سزا سنائی اور اس پر دس ہزار روپے کا جرمانہ لگایا جبکہ نریش کو بری کر دیا۔اس نے کہا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران تیسرے شخص سورجپال کی موت ہو گئی تھی۔