’ایم پی، یوپی، ہریانہ اور گجرات میں کیوں نافذ نہیں ہوئی قومی تعلیمی پالیسی‘، ڈی کے شیوکمار کا بی جے پی سے سوال

Source: S.O. News Service | Published on 18th August 2023, 11:58 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بینگلورو، 18/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک میں کانگریس حکومت کے ذریعہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کو ختم کیے جانے کی بی جے پی نے سخت مخالفت کی ہے، جس پر کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ این ای پی ان کا (بی جے پی کا) سیاسی ایجنڈا تھا۔ اسے تو ان کی حکومت والی ریاستوں میں بھی نافذ نہیں کیا گیا ہے۔

ڈی کے شیوکمار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کا موضوع ہے، قومی موضوع نہیں۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ این ای پی نافذ کرنا بی جے پی کا فیصلہ تھا۔ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ ہم اس پر از سر نو غور کریں گے۔ بغیر بنیادی ڈھانچہ تیار کیے اسے جلدبازی میں نافذ کیا گیا۔

شیوکمار نے اس دوران سوال پوچھا کہ این ای پی کو مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ہریانہ اور گجرات میں کیوں نافذ نہیں کیا گیا؟ یہاں تو بی جے پی حکومت میں ہے۔ ڈی کے شیوکمار کے مطابق ہمارے لوگوں کے درمیان ایک فکر ہے۔ پوری دنیا نے بنگلورو کو آئی ٹی راجدھانی، سلیکان ویلی، اسٹارٹ اَپ ہَب اور میڈیکل ہَب کی شکل میں قبول کیا ہے۔ اس کی وجہ پرائمری سے لے کر ماسٹرس تک کا ہمارا تعلیمی معیار ہے۔ این ای پی ضروری نہیں تھا۔ اگر این ای پی میں اچھے پہلو ہیں، تو ان پر از سر نو غور کیا جائے گا۔

ڈی کے شیوکمار کے مطابق این ای پی میں جو کچھ بھی اچھا ہے، اس پر یقینی طور سے غور کیا جائے گا۔ این ای پی ایک سیاسی ایجنڈا ہے۔ یہ ناگپور تعلیمی پالیسی ہے۔ کمیٹی کے اراکین نے بتایا ہے کہ انھیں نظریہ سمجھ میں نہیں آیا۔ ان سے صرف دستاویزوں پر دستخط کرنے کے لیے کہا گیا۔ شیوکمار نے مزید کہا کہ جب این ای پی نافذ کیا گیا تھا تو ہم نے کہا تھا اس میں ترمیم کیا جائے گا اور ایک ریاستی پالیسی بنائی جائے گی۔ بی جے پی نے این ای پی کو صرف کرناٹک میں ہی کیوں نافذ کیا؟ انھوں نے ساتھ ہی کہا کہ ریاست ہمیشہ سے مضبوط رہی ہے اور چاہے وہ تکنیکی تعلیم ہو یا طبی تعلیم، سبھی معاملوں میں یہ اول مقام پر ہے۔ صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور پارٹی کے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے این ای پی کو ریاست میں نافذ کیا گیا جو درست نہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔

کرناٹک میں پہلے مرحلہ میں تقریباً 70 فیصد پرامن پولنگ، راجدھانی بنگلورو کی تینوں سیٹوں پر پولنگ 50 فیصد تک محدودرہ گئی

کرناٹک میں پہلے مرحلہ کے لوک سبھا انتخابات میں 14 لوک سبھا حلقوں میں پولنگ اکا دکا وارداتوں کو چھوڑ کر پر امن رہی۔ چامراج نگر میں پتھراؤ، بعض مقامات پر پولنگ کا بائیکاٹ اور احتجاج کو چھوڑ کر بیشتر مقامات پر پولنگ انتہائی پر سکون رہی۔

پی ایم مودی کے ہندو۔مسلم والے حالیہ بیانات کو لے کر راہول گاندھی نے کہا؛ انتخابات میں مودی حکومت کی ہار یقینی ہے اس لئے مودی گھبراگئے ہیں، کچھ دنوں میں آسکتے ہیں آنسو

پی ایم مودی کے حالیہ ہندو۔مسلم بیانات او رکانگریس کے  انتخابی منشور کو لے کر غلط بیانی   پر مودی کو نشانہ تاکتے ہوئے  کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے  کہا کہ  لوک سبھا انتخابات میں مودی حکومت کی ہار یقینی ہے،  اس لئے وہ  اقتدار ہاتھ سے نکلنے کو لے کر گھبرا گئے ہیں،  مودی کی زبان ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

امت شاہ کے ذریعہ مدھیہ پردیش میں کی گئی تقریر میں موجود ’8 جھوٹ‘ سے دگ وجئے سنگھ نے اٹھایا پردہ!

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ روز مدھیہ پردیش کے ضلع راج گڑھ واقع کھلچی پور میں انتخابی تشہیر کے دوران ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا تھا۔ اس دوران کی گئی ان کی تقریر پر کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آج زوردار حملہ کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ...

ہیمنت سورین کو چچا کی آخری رسومات میں شرکت کی نہیں ملی اجازت، عدالت نے عبوری ضمانت دینے سے کیا انکار

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اپنے بڑے چچا راجہ رام سورین کی آخری رسومات اور شرادھ میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔ پی ایم ایل اے کورٹ نے عبوری ضمانت سے متعلق ان کی عرضی کو نامنظور کر دیا ہے۔ ہیمنت سورین نے اپنے چچا کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے عدالت سے 13 دنوں کی ...

دو مراحل کی ووٹنگ کے بعد این ڈی اے کے لوگ ڈپریشن کا شکار! تیجسوی یادو

  راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے ہفتہ کو کہا کہ دو مرحلوں کے انتخابات کے بعد این ڈی اے کے لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں۔ خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے تحت 19 اپریل اور 26 اپریل کو ووٹنگ کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔

میرے خلاف بیان دینے والوں کے بی جے پی سے قریبی تعلقات!، ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کا جواب

اروند کیجریوال نے ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ وہ دہلی شراب پالیسی سے متعلق مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ کیجریوال نے عدالت عظمیٰ میں کہا ہے کہ جن چار گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر ای ڈی نے انہیں گرفتار کیا ہے ان کا ...

لوک سبھا انتخابات: بی جے پی کو دو مراحل میں ووٹر نہیں ملے، آگے بوتھ ایجنٹ تک میسر نہیں ہوں گے! اکھلیش یادو کا طنز

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے دو مراحل میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹر مہینے ملے اور آئندہ مراحل میں اسے بوتھ ایجنٹ تک میسر نہیں ہوں گے! سماجوادی پارٹی سربراہ نے جمعہ کو ہونے والی دوسرے مرحلہ کی پولنگ کے بعد ایک ...

سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کی درخواست ضمانت منظور، سزا منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

سابق رکن پارلیمنٹ اور دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے لیکن عدالت نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ ہائی کورٹ کی جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے ہفتہ کو یہ فیصلہ سنایا۔