کوروناوائرس:ہرشخص کی جانچ ضروری نہیں: ڈبلیو ایچ او
جنیوا؍نئی دہلی،یکم مئی (ایس او نیوز؍یواین آئی)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے واضح کیا ہے کہ کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لئے ملک کے ہر شخص کی جانچ کرنا ضروری نہیں ہے -ہندوستان میں ضرورت سے کم جانچ کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈبلیو ایچ او کی ٹیکنیکل لیڈر ڈاکٹر مریا وین نے کہاکہ اس تعلق سے شاید کچھ غلط فہمی ہے کہ جب ہم جانچ کریں،کہتے ہیں تو اس کا مطلب ہر شخص کی جانچ نہیں بلکہ انفیکشن کا پتہ لگانے میں جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے ہر مشتبہ افراد کی جانچ کرنی چاہیے - ساتھ ہی ان کے رابطے میں آنے والے ہر ایسے شخص کی بھی جانچ کی جا نی چاہیے جن میں اس بیماری کی علامات ہیں - انہوں نے کہا کہ جانچ کا مقصد وائرس کا پتہ لگانا ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کا پتہ لگانا ہے - اگر کسی میں وائرس کی علامات پائی جاتی ہیں تو اسے جلد از جلد قرنطینہ مرکز میں بھیج کر علاج شروع کرنا اہم ہے، تاکہ اس سے دوسرے لوگوں تک وبا نہ پھیل سکے - جانچ سے متاثرہ مریضوں اور ان کے رابطے میں آئے افراد کی شناخت میں بھی مدد ملتی ہے - ہم ان کے رابطے میں آئے افراد کو بھی الگ رکھ پاتے ہیں تاکہ وہ بھی دوسرے لوگوں تک وائرس نہ پہنچا سکیں - یہ انفیکشن پھیلنے سے روکنے کا اہم طریقہ ہے - انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں کتنی جانچ ہونی چاہئے، یہ اس ملک کی صورتحال پر منحصر کرتا ہے - انہوں نے کہاکہ اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ ہمیں کتنی جانچ کرنی چاہیے، یہ کہہ پانا مشکل ہے -یہ ملک کی آبادی، منتقلی کا رخ وغیرہ پر منحصر ہے - ہم صرف ممالک کو اس کے لئے ہدایات دیتے ہیں کہ اگر کلسٹر سطح پر یا کمیونٹی سطح پر وبا پھیل رہی ہے تو انہیں کیا کرنا چاہئے -