’گنگا جل‘ پر جی ایس ٹی معاملے میں کانگریس نے مودی حکومت کی کھولی قلعی

Source: S.O. News Service | Published on 18th October 2023, 1:24 PM | ملکی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

نئی دہلی، 18/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ ’گنگا جل‘ پر جی ایس ٹی لگائے جانے کے معاملے میں آج کانگریس نے کچھ ایسی باتیں میڈیا کے سامنے رکھیں جس نے حکومت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ مودی حکومت نے گنگا جل پر جی ایس ٹی لگایا، اور جب کانگریس نے اس معاملے میں مخالفت والا رویہ اختیار کیا تو دباؤ میں جی ایس ٹی لگانے کا فیصلہ حکومت نے واپس لے لیا۔ اپنے دعویٰ کے حق میں کانگریس لیڈر نے کچھ ثبوت بھی پیش کیے۔

سپریا شرینیت نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’جب کانگریس کو پتہ چلا کہ ماں گنگا کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے اور گنگا جل پر جی ایس ٹی لگایا جا رہا ہے تو پارٹی نے اس کی سخت مخالفت کی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ حکومت کو مجبور ہو کر اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی ترجمان، ٹرول آرمی اور ان کے فرضی نیوز آپریٹرز نے کہا کہ گنگا جل پر کوئی جی ایس ٹی نہیں ہے کیونکہ گنگا کا پانی پوجا کے سامان کے زمرے میں آتا ہے۔ لیکن یہ پروپیگنڈہ جھوٹ پر مبنی تھا۔ میڈیا اس جھوٹ کو سامنے رکھ کر ہی خبریں چلاتا رہا۔ حالانکہ سچ یہ ہے کہ گنگا جل پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگایا گیا تھا۔‘‘

کانگریس ترجمان کا کہنا ہے کہ گنگا جل پر جی ایس ٹی لگانے کے پیچھنے مرکزی حکومت کا مقصد بذریعہ ڈاک گنگا کے پانی کو صارفین تک بھیج کر پوسٹ آفس کی آمدنی میں اضافہ کرنا تھا۔ پہلے 250 ملی لیٹر کی بوتل 30 روپے میں ملتی تھی، لیکن 18 فیصد جی ایس ٹی کے بعد اس کی قیمت 35 روپے ہو گئی۔ انڈیا پوسٹ نے 18 اگست کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ اطلاع دی بھی تھی۔ اس پوسٹ میں صاف لکھا گیا تھا کہ 30 روپے کی بوتل پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ حالانکہ حکومت کہتی رہی ہے کہ گنگا جل پوجا کے سامان کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے اس پر کوئی جی ایس ٹی نہیں ہوگا، جو بالکل غلط تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سپریا شرینیت نے آج پریس کانفرنس میں پوجا میں استعمال کیے جانے والے سامان لے کر پہنچی تھیں۔ ان سامانوں کو دکھاتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ جی ایس ٹی کا محکمہ سی بی آئی سی کے تحت آتا ہے اور سی بی آئی سی کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ رودراکش مالا، رولی، وبھوتی، یگیوپویت، کلاوا، بغیر برانڈ والا شہد، لکڑی کا کھڑاؤں، چرنامرت، چندن تلک اور دیے کے باتی پر کوئی جی ایس ٹی نہیں ہے... باقی سب پر جی ایس ٹی ہے۔ ان ناموں میں گنگا جل شامل نہیں ہے۔ کانگریس لیڈر نے بتایا کہ ہندو مذہب میں حاملہ ہونے سے لے کر موت تک 16 رسومات ہیں اور سبھی میں گنگا کے پانی کا استعمال لازمی ہے۔ اس پر جی ایس ٹی لیا جانا قطعی مناسب نہیں تھا، اور جب ہم نے دستاویزات کے ساتھ اس کا پردہ فاش کیا تو انہوں (مرکزی حکومت) نے ٹیکس ہٹا دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

تین ماہ میں 22کروڑ سے زائد وہاٹس ایپ اکاؤنٹس معطل

اگر آپ بھی واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں تو آپ کے لیے بڑی خبر ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ صرف تین ماہ میں واٹس ایپ نے ہندوستان میں 22 کروڑ سے زائد اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے۔ واٹس ایپ نے یہ کارروائی پالیسی کی خلاف ورزی پر کی ہے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دوگنی ...

مودی نے اپنی فیملی کا خیال کہاں رکھا؟ شرد پوار نے پی ایم مودی کے تبصرہ پر کیا جوابی حملہ

وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ 2 مئی کو ایک انٹرویو دیا تھا جس میں کہا تھا کہ ’’این سی پی میں ٹوٹ ہماری وجہ سے نہیں ہوئی۔ پارٹی کی قیادت کے سوال پر پوار کے گھر میں جھگڑا ہو گیا۔‘‘ ساتھ ہی پی ایم مودی نے یہ سوال بھی اٹھایا تھا کہ اس عمر میں وہ (شرد پوار) فیملی کا خیال نہیں رکھ سکتے، ...

راہول کو شہزادہ کہنے پر پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر کیا طنز؛ کہا راہول عوام کے مسائل جاننے کے لئے ہزاروں کلو میٹر کا کیا ہےسفر؛ مگر وہ شہنشاہ والی زندگی گزارتے ہیں،نہیں سمجھ سکتے عوام کے

 کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز گجرات کے بناس کانٹھا میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے راہل گاندھی کو شہزادہ کہنے پر وزیر اعظم مودی پر نشانہ لگایا اور کہا کہ وہ خود شہنشاہ والی زندگی گزارتے ہیں۔

پرجول ریونّا سیکس اسکینڈل: متاثرہ خواتین کے لیے فکر مند راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ سدارمیا کو لکھا خط

پرجول ریونّا سیکس اسکینڈل نے کرناٹک کی سیاست زوردار ہلچل پیدا کر دی ہے۔ کئی خواتین سے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کر رہے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونّا کی مشکلات دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ اب اس معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کرناٹک کے وزیر ...

سپریم کورٹ نے حکومت سے طلب کیا جی ایس ٹی نوٹس اور گرفتاریوں کا ڈیٹا

سپریم کورٹ نے مرکز سے اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی دفعات کے تحت جاری کردہ نوٹس اور گرفتاریوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ اس کے ساتھ، عدالت نے کہا کہ وہ قانون کی تشریح کر سکتی ہے اور شہریوں کو آزادی سے محروم کرنے والے کسی بھی ظلم سے بچانے کے لیے مناسب رہنما اصول دے سکتی ہے۔

تین ماہ میں 22کروڑ سے زائد وہاٹس ایپ اکاؤنٹس معطل

اگر آپ بھی واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں تو آپ کے لیے بڑی خبر ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ صرف تین ماہ میں واٹس ایپ نے ہندوستان میں 22 کروڑ سے زائد اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے۔ واٹس ایپ نے یہ کارروائی پالیسی کی خلاف ورزی پر کی ہے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دوگنی ...

برازیل میں زبردست طوفان ؛ 29 افراد ہلاک

برازیل کی جنوبی ریاست ریو گرانڈے ڈو سل میں مسلسل چار دنوں سے جاری شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد آنے والے طوفان میں 29 افراد کی موت ہو گئی ہے اور 60 دیگر لاپتہ ہیں۔ گورنر ایڈورڈو لیٹی نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم جانتے ہیں کہ یہ تعداد بڑھے گی۔ انہوں ...

بہار سے بنگال تک شدید گرمی سے عوام کا حال بے حال، دہلی اوریوپی سمیت بعض ریاستوں میں ہلکی بارش کا امکان

  مئی کا مہینہ شروع ہوتے ہی ملک بھر میں شدید گرمی پڑنے لگی ہے۔ ملک کے بعض علاقوں میں دن کا درجہ حرارت 45 ڈگری سے تجاوز کر گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج یعنی 4 مئی کو مغربی بنگال، بہار، تلنگانہ اور رائلسیما میں گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ وہیں، پنجاب، ہریانہ، دہلی اور ...

ہیمنت سورین کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے جھٹکا، ای ڈی کی کارروائی کے خلاف دائر درخواست مسترد

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے اس وقت جھٹکا لگا، جب کارگزار چیف جسٹس ایس چندرشیکھر اور جسٹس نونیت کمار کی بنچ نے ای ڈی کی کارروائی اور گرفتاری کو چیلنج دینے والی ان کی درخواست کو خارج کر دیا۔ اس درخواست پر ہائی کورٹ نے 28 فروری کو سماعت مکمل ...

بھٹکل تنظیم کے جنرل سکریٹری کا قوم کے نام اہم پیغام؛ اگر اب بھی ہم نہ جاگے تو۔۔۔۔۔۔۔؟ (تحریر: عبدالرقیب ایم جے ندوی)

پورے ہندوستان میں اس وقت پارلیمانی الیکشن کا موسم ہے. ہمارا ملک اس وقت بڑے نازک دور سے گزر رہا ہے. ملک کے موجودہ تشویشناک حالات کی روشنی میں ووٹ ڈالنا یہ ہمارا دستوری حق ہی نہیں بلکہ قومی, ملی, دینی,مذہبی اور انسانی فریضہ بھی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں فاشسٹ اور فسطائی طاقت ...