ہریانہ میں پہلی جماعت کے طالب علم پرعصمت دری کی کوشش کا الزام؛ پوکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج
سرسا 2/ستمبر(ایس او نیوز) ہریانہ سے ایک حیران کردینے والا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں پہلی جماعت کے ایک طالب علم پر اپنی ہم جماعت لڑکی کی عصمت دری کرنے کی کوشش کے الزام میں پوکسو ایکٹ کا معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔
مختلف میڈیا کی ذریعے ملی اطلاع کے مطابق ریاست ہریانہ کے سرسا کے ایک سرکاری اسکول میں پڑھنے والی پہلی جماعت کی چھ سالہ بچی اسکول سے روتے ہوئے گھر پہنچی تھی اور اپنی ماں سے پیٹ میں درد ہونے کی شکایت کی تھی ، جب ماں اپنی بچی کا علاج کرانے سرکاری اسپتال پہنچی تو ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد پولس کو واقعے کی جانکاری دی۔ بعد میں ماں کی شکایت پر پولس نے اُسی اسکول کے ایک چھ سالہ طالب العلم پر پوکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرلیا۔
سرسا کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجیش کمار نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ متاثرہ بچی کی ماں کی طرف سے درج کی گئی شکایت کے مطابق اسکول میں کھانا کھانے کا جو وقفہ ملا تھا اس دوران اس کی بیٹی کے ہم جماعت مذکورہ لڑکے نے عصمت دری کی کوشش کی ہے۔ پولیس نے اس پر کارروائی کرتے ہوئے لڑکے پر پوکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرلیا ہے۔ لڑکی سے پوچھ تاچھ کرنے پر لڑکی نے پولس کو بتایا کہ وہ لڑکے کے نام سے واقف نہیں ہے، البتہ اُس کا چہرہ دیکھ کر پہنچان سکتی ہے۔
پولس نے اس معاملے میں شکایت درج کرنے کے بعد چھان بین شروع کردی ہے۔ انگریزی اخبار ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی بھی اطلاع دی ہے کہ قانون کے تحت سات سال سے کم عمر بچوں کو سزا دینے کا کوئی provision نہیں ہے۔