بھٹکل میونسپالٹی انتخابات میں پھر ایک بار تنظیم کے حمایت یافتہ اُمیدواروں کی شاندار جیت؛ 18 آزاد، چار کانگریس اور ایک بی جے پی اُمیدوار کو ملی کامیابی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 31st May 2019, 12:11 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 31/مئی (ایس او نیوز)  بھٹکل میونسپالٹی انتخابات میں پھر ایک بار تنظیم حمایتی اُمیدواروں نے شاندار جیت درج  کی ہے ۔ یہاں کے جملہ 23 وارڈوں میں اس بار 19 پر تنظیم  کی حمایت سے کونسلرس  منتخب ہوئے ہیں جن میں چار کانگریسی کونسلرس بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ بھٹکل میونسپل کونسل کے جملہ 23 وارڈوں میں  12  کونسلروں کا انتخاب پہلے ہی  بلامقابلہ  ہوچکا تھا، بقیہ 11 وارڈوں کے لئے 29 مئی کو انتخابات ہوئے تھے جس کے لئے آج جمعہ کو ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا۔

یہاں  بندر روڈ پر واقع نیو انگلش اسکول میں صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی  شروع ہوئی اور قریب آدھے پاونے گھنٹے میں ہی نتائج آنا شروع ہوگئے۔ جس میں  ایک وارڈ میں بی جے پی، ایک میں کانگریس اور دیگر نو میں آزاد اُمیدواروں نے جیت درج کرلی۔

جن 11 وارڈوں میں انتخابات ہوئے تھے، اُن کے نتائج کی تفصیلات اس طرح ہے:

وارڈ نمبر 4: تنظیم حمایتی اسماعیل اِمشاد مختصر (آزاد) نے بی جےپی کے اُودے نائک کو 78ووٹوں سے ہرادیا۔امشاد کو398 اور   اُودے نائک کو 320 ووٹ حاصل ہوئے ۔

وارڈ نمبر 6:  محی الدین الطاف کھروری (آزاد) نے  محی الدین سلیط دامودی (آزاد)  کو 58ووٹوں سے ہرایا۔ تنظیم حمایتی  الطاف کھروری کو 194ووٹ اور سلیط دامودی کو 136 ووٹ حاصل ہوئے 

وارڈ نمبر 7: تنظیم کی حمایت سے کھڑی زرین محمدغوث  (آزاد)  نے  مڈیوال سُوما (بی جے پی)  کو117ووٹوں سے ہرایا۔ زرّین کو 277 اور سوما کو 160ووٹ حاصل ہوئے۔

وارڈ نمبر 8:   پاسکل گومس (آزاد)   نے صرف پانچ  ووٹوں سے تنظیم کے حمایت یافتہ اُمیدوار وکٹر گومس (آزاد) کو ہرادیا۔ پاسکل کو 137 ووٹ  ملے ۔

وارڈ نمبر10: فرزانہ بانو خان یونس (کانگریس)  نے  راجوتی نائک (بی جے پی) کو 19ووٹوں سے ہرادیا۔ تنظیم کی حمایت یافتہ فرزانہ کو 387 اور راجوتی کو 368ووٹ حاصل ہوئے ۔

وارڈ نمبر 11 رگھویندرا شیٹ (بی جے پی) نے کانگریس کے وینکٹیش نائک کو 15ووٹوں سے ہرادیا۔ یہاں جے ڈی ایس  اُمیدوار ماروتی شیٹ کے ساتھ ساتھ آزاد اُمیدوار   اُودے رائکر بھی میدان میں تھے، سیکولرووٹ تین اُمیدواروں میں تقسیم ہوگئے، جس کی وجہ سے بی جے پی اُمیدوار نے صرف 15ووٹوں کے فرق سے جیت درج کرلی۔یہاں رگھویندرا شیٹ کو 168 ووٹ اور وینکٹیش نائک کو 153 ووٹ  حاصل ہوئے ۔

وارڈ نمبر 15: موہن راما نائک (آزاد) نے  کمار نائک (بی جے پی) کو 380ووٹوں سے شکست دی۔ تنظیم کے حمایتی  موہن راما نائک کو 512ووٹ حاصل ہوئے  جبکہ بی جےپی اُمیدوار کو صرف 132 ووٹ ملے۔

وارڈ نمبر 18: عائشہ حبیب احمد (آزاد)نے  جینتی دیوداس مِنجچی (بی جے پی)کو 55ووٹوں سے ہرادیا۔ تنظیم کی حمایت سے کھڑی عائشہ حبیب کو 112ووٹ حاصل ہوئے ۔

وارڈ نمبر 19: رگھویندرا بابو گاولی (آزاد)نے   نارائن گاولی (جےڈی ایس)   کو 482ووٹوں سے ہرادیا۔ رگھویندرا نے 600ووٹ حاصل کئے، جبکہ جے ڈی ایس کے نارائن گاولی کو صرف 118ووٹ ہی حاصل ہوئے۔ یہاں بی جے پی کی طرف سے رویندرا سُوبّو منگلا بھی میدان میں تھے۔ اس بار کے انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے رگھویندرا باولی ہی ہیں اور سب سے زیادہ ووٹوں کے فرق  سے جیت درج کرنے والے بھی یہی اُمیدوار ہیں۔

وارڈ نمبر 22: مُلّا نسیم افروسی  (آزاد) نے پربھو رجنی بائی (بی جے پی) کو صرف 13ووٹوں کے فرق سے ہرادیا۔ تنظیم حمایت یافتہ اُمیدوار مُلا نسیم آفروز کو 148ووٹ حاصل ہوئے ۔

وارڈ نمبر 23: کرشنانند پائی  (آزاد) نےایک اور آزاد اُمیدوار   مصطفیٰ  محمد قاسم کو 101ووٹوں سے ہرادیا۔ یہاں بی جے پی کی طرف سے  یشودھر نائک بھی میدان میں تھے۔یہاں کرشنانند پائی کو  388 اور مصطفیٰ  محمد قاسم کو  287 ووٹ حاصل ہوئے۔

اس طرح اس بار  بھٹکل میونسپالٹی کے جملہ 23 وارڈوں میں 18 آزاد اُمیدوارکامیاب ہوئے ہیں، چار میں کانگریس اور ایک میں بی جے پی کو کامیابی ملی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ جیت درج کرنے والے 18اُمیدواروں میں 15اُمیدواروں کو تنظیم کی حمایت حاصل تھی، ساتھ ساتھ چاروں کانگریسی اُمیدوار بھی  تنظیم کی حمایت سے ہی جیت درج کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس بار صرف اسارکیری کی ایک سیٹ پر بی جے پی کامیاب ہوئی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ  اگر آسارکیری کے وارڈ نمبر 11 پر  جے ڈی ایس اُمیدوار میدان میں  نہ ہوتا تو آسارکیری میں  بھی کانگریس کی جیت یقینی تھی۔یہاں صرف پندرہ  ووٹوں کے فرق سے  کانگریس کے  وینکٹیش نائک کو ہار کا سامنا کرنا پڑا اور بی جےپی کو میونسپالٹی میں داخلہ ملا۔ بتایا گیا ہے کہ جے ڈی ایس اُمیدوار کو تنظیم کی حمایت حاصل تھی جسے صرف 59 ووٹ حاصل ہوئے۔   اسی طرح مخدوم کالونی کے وارڈ نمبر 8 پر تنظیم کی حمایتی وکٹر گومس کو بھی صرف پانچ ووٹوں سے شکست ہوئی۔

تنظیم کی حمایت سے جیت درج کرنے والے سبھی 19 کونسلروں کے  نام وارڈ کے ساتھ  ذیل میں دئے جارہے ہیں۔

(۱) سبینہ تاج، (۲) محمد پرویز قاسمجی ،  (۳) پریا فرنانڈیز (کانگریس)، (۴) اسماعیل اِمشاد مختصر، (۵) جگن ناتھ گونڈا (کانگریس)، (۶) محی الدین الطاف کھروری،  (۷) زرین محمد غوث،  (۹) شبینہ شینگری، (۱۰) خان فرزانہ بانو یونس (کانگریس)،  (۱۲) نائطے عبدالروف (کانگریس)،  (۱۳) آسیہ نِدا سدی باپا، (۱۴) روبینہ ذاکر حُسین  ، (۱۵) موہن راما نائک، (۱۶) محمد قیصر محتشم، (۱۷) محتشم محمد عظیم، (۱۸) عائشہ حبیب احمد، (۲۰) فیاض حُسین  مُلّا ، (۲۱) چامنڈی فاطمہ کوثر،  (۲۲) مُلّا نسیم آفروز

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔