بھٹکل کے تلاند پہاڑ ی پر خاتون کی نعش برآمد ہونے کا معاملہ : دو گرفتار، مہلوکہ کی شناخت ہنوز ہونی باقی
بھٹکل :26؍اپریل (ایس اؤ نیوز) منگل صبح تعلقہ کے تلاند دیہات کے کولیّ مولیّ پہاڑ پر عورت کی نعش پائی جانے والے معاملے میں پولس نے دو لوگوں کو گرفتارکرلیا ہے جن کی شناخت ناگپا نارائن نائک (40) اور اس کا چاچا ماستپا منجپا نائک (65) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
پولس ذرائع نے بتایا کہ ناگپا پڑوسی تعلقہ ساگر کے کوگار کا رہنے والا ہے جبکہ اس کا چاچا منجپا تلاند کے اسی پہاڑی کے قریب کا رہائشی ہے جہاں سے خاتون کی نعش برآمد ہوئی تھی;البتہ مہلوکہ کی شناخت ابھی تک نہیں ہوپائی ہے اور پولس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ عورت کی شناخت کے لئے پولس کے ساتھ تعاون کرے، اگر کہیں کوئی خاتون لاپتہ ہوئی ہے تو پولس کو خبر کریں۔ خیال رہے کہ نعش بھٹکل سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں رکھی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عورت کی نعش برآمد ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں کے اندر پہاڑ کے قریب والےایک گھرمیں رہائش پذیر ماستپا کو پولس نے اپنی تحویل میں لیتے ہوئے پوچھ تاچھ کی تو اس کی طرف سے دی گئی جانکاری پر کاروائی کرتے ہوتے اس کے بڑےبھائی کے بیٹے ناگپا کو گرفتار کیا۔ پولس نے بتایا کہ یہی شخص عورت کی موت کا ذمہ دار ہے۔ ذرائع کی مانیں توعورت کی موت کا یقین ہونے کی بعد ناگپا نے اس کو راستے کے کنارے پھینک دیا تھا یہاں تک کہ واردات کے بعد ثبوتوں کو مٹانے کے لئے چٹائی، کپڑے وغیرہ کو گھر میں موجود اس کے چاچا ماستپا نے جلا دیا تھا، چھان بین کے بعد پولس نے دونوں کو گرفتار کیا۔ مگر مہلوکین کی شناخت کے تعلق سے دونوں گرفتار شدگان کے متضاد بیانات کی وجہ سے اسکی شناخت ہنوز معمہ بنی ہوئی ہے۔
ناگپا نے پہلے بتایا تھا کہ مہلوکہ کا تعلق اڈپی سے ہے، مگر پولس نے جانچ کی تو پتہ چلا کہ اڈپی کی خاتون صحیح سلامت ہے بعد میں ملزم نے بتایا کہ مہلوک خاتون کے ساتھ اس کی ملاقات بس اسٹینڈ پر ہوئی تھی اور پھر شناسائی ہونے پر اسے اپنی بائک پر بٹھایا تھا۔ اب پولس نے مہلوکہ کی شناخت کو لے کر عوام سے جانکاری فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ پولس اطراف کے پولس تھانوں سے بھی رابطے میں ہے کہ کہیں کسی خاتون کی گمشدگی کی رپورٹ درج ہوئی ہو تو مہلوکہ کے تعلق سے جانکاری جٹائی جاسکے۔ پولس کا کہنا ہے کہ ملزم شراب و زناخوری کا عادی ہے اس کا چاچا بھی شراب کا عادی ہے۔ چونکہ ماستپا گھر پر اکیلا رہتا ہے اس لئے ناگپا سنیچر کو متعلقہ خاتون کے ساتھ تلاند پہاڑی کے قریب واقع اپنے چاچا کے گھر پہنچا تھا۔البتہ عورت کی موت کیسے ہوئی اس کی واضح وجوہات پوسٹ مارٹم کے بعد چلنا طے ہے۔
لوگوں میں یہ بات پھیل رہی ہے کہ مہلوکہ خاتون جسم فروشی کے دھندے میں ملوث تھی، لیکن پولس کا کہنا ہے کہ جب تک خاتون کی شناخت نہیں ہوپاتی اس وقت تک مہلوکہ کے بارے میں کوئی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔
یاد رہے کہ مہلوکہ کو گلمی کے لوگوں نے سنیچر کی شام کو دیکھا تھا اور لوگوں نے ساحل آن لائن کو بتایا تھا کہ وہ سینے میں درد کی شکایت کرتے ہوئے بائک پر ہی سورہی تھی۔ لیکن بائک سوار ناگپا اسے اسپتال کیوں لے کر نہیں گیا اور آٹو پر بٹھا کر تلاند پہاڑی کی طرف کیوں لے گیا، کیا وہ واقعی بیمار تھی یا پھر شراب کے نشے میں تھی، کیا یہ ریپ اینڈ مرڈر کا معاملہ ہے یاکسی بیماری کی وجہ سے اس کی موت ہوئی، ایسے کئی سوال ہیں جن پر سے پردہ ہٹنا باقی ہے۔ بھٹکل مضافاتی پولس انسپکٹر مہابلیشور نائک نے ساحل آن لائن کو بتایا کہ جانچ جاری ہے۔