بھٹکل کے پتھر کان کنی اور تعمیراتی مزدوروں کو سرکاری معاشی امداد اور سہولیات فراہم کرنے کامطالبہ لے کر ریاستی وزیر کے نام میمورنڈم
بھٹکل:20؍فروری(ایس اؤ نیوز) گزشتہ چاربرسوں سے تعلقہ کے پتھر کان کنی اور تعمیراتی مزدوروں کو سرکاری طور پر جو معاشی امداد اور سہولیات فراہم ہوا کرتی تھیں اس کو روک دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ریاستی وزیر برائے مزدور توجہ دے اور مزدوروں کے مسائل حل کرے۔ اس بات کا مطالبہ لے کر کرناٹکا تعمیراتی اور پتھر کان کنی مزدور سنگھا اترکنڑا ضلع کے جنرل سکریٹری جی این ریونیکر کی قیادت میں بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کے توسط سے وزیر برائے مزدور کے نام میمورنڈم پیش کیا گیا۔
میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ تعمیراتی مزدوروں نے سال 2015میں ہی شادی امداد کے لئے عرضیاں داخل کی تھیں، چار برس ہوگئے ابھی تک ایک پیسہ بھی منظور نہیں ہواہے، میمورنڈم میں الزام لگایا گیا ہے کہ چار برسوں کے بعد 23جنوری 2020کو 180عرضیاں کاروار کے مزدور انسپکٹر کو نظر ثانی کے لئے ارسال کرتے ہوئے ہمارے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 2برس 8مہینے پہلے داخل کی گئی عرضیوں کے متعلق آج ہم سے پوچھا جارہاہےکہ ہم اپنے شناختی کارڈ سونپیں۔ عرضی داخل کرنے کے وقت جو دستاویزات نہیں پوچھے گئے تھے اُن کاغذات کا اب ہم سے مطالبہ کیا جارہاہے۔ اس سے واضح ہوتاہے کہ حکومت ہمیں نظر انداز کررہی ہے۔ 2019میں آن لائن عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ جس کے متعلق ہمیں وصول کردہ رسید دینے کی مانگ کی گئی ہے۔ بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا نے میمورنڈم وصول کیا۔ اس موقع پر سی آئی ٹی یو بھٹکل تعلقہ صدر پنڈلک نائک موجود تھے۔