بھٹکل آئی سی آئی سی آئی بینک گاہکوں کے اے ٹی ایم اکاؤنٹس سے لاکھوں روپیوں کی ڈکیتی :اکاونٹ ہولڈرس پریشان
بھٹکل :18؍مارچ (ایس او نیوز) ملک کے مشہور بینکوں میں سے ایک آئی سی آئی سی آئی بینک کے کھاتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ ان کے اکاونٹ سے اچانک کسی نے رقومات نکال کر اکاونٹ کو خالی کردیا ہے۔
بھٹکل برانچ کے قریب 5گاہکوں کے اکاونٹ سے قریب 3لاکھ روپئے لوٹے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ شہر کے سیدانی نام عورت کے اکاؤنٹس سے دس دس ہزار روپئے کے طورپرجملہ ایک لاکھ روپئے نکالے گئے ہیں۔ اسی طرح تعلقہ ہائی اسکول کے ایک ٹیچر کے اکاؤنٹس سے صرف 10منٹ میں 60 ہزار روپئے جبکہ ایک اور خاتون کے اکاؤنٹس سے 52300روپئے نکال دئے گئے ہیں۔ بینک گاہکوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بینک کا اے ٹی ایم کارڈ ان کے پاس ہی موجود ہے پھر کیسے رقم نکالی جارہی ہے ۔ گاہکوں کی ناراضگی پر پولس نے بینک پہنچ کر معائنہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق آندھر ا پردیش اور اُترپردیش کے علاقوں کے اے ٹی ایم مشینوں سے رقومات نکالے جانےکی بات معلوم ہوئی ہے ۔
واقعے کی اطلاع سوشیل میڈیا کے ذریعے پھیلتے ہی کافی لوگ آئی سی آئی سی آئی بینک میں جمع ہوگئے اور اپنا اپنا اکاونٹ چیک کرتے دیکھے گئے، اس موقع پر کئی لوگ ڈر کے مارے اپنے اپنے اکاونٹ سے بڑی بڑی رقومات بھی نکالتے ہوئے دیکھے گئے۔
متعلقہ واقعے پر کئی لوگوں نے بینک مینجر کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے الزام لگایا کہ بینک کا کوئی اسٹاف ایسے کام میں ملوث ہوگا، جس کی مدد سے اُن کے اکاونٹ سے رقومات نکالی گئی ہیں۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولس کے اعلیٰ حکام بھی بینک پہنچ گئے اور تفصیلات حاصل کی۔ پولس اس بات پر تعجب کا اظہار کررہی ہے کہ بھٹکل کے صرف اسی ایک بینک کے اکاونٹ ہولڈروں کے ساتھ ایسا ہوا ہے اور ایک ساتھ چار پانچ لوگوں کو ایک ہی طرح کی شکایت ہے۔
بینک مینجر کاکہنا ہے کہ اُس نے بینک کے اعلیٰ افسران کو اطلاع دی ہے جانچ کے لئے ٹیم تشکیل دی گئی ہے، اور رقم منتقلی کولے کر جانکاری حاصل کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی مینگلور اور کنداپور کے آئی سی ا ٓئی سی آئی بینک کے ڈیویزنل مینجر بھٹکل پہنچ کر شکایت کنندگان سے گفتگو کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کی ہیں اور چھان بین شروع کی گئی ہے ۔
ساحل ا ٓن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بینک مینجر نے بتایا کہ وہ خود حیران ہیں کہ کیسے لوگوں کے اکاونٹ سے رقومات نکالی گئی ہے، مینجر نے قبول کیا کہ تین چار لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے اور بینک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اُن کی رقومات واپس اُنہیں لوٹائیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام کو اس تعلق سے خبر دی گئی ہے اور چھان بین شروع کی جاچکی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سبھی رقومات اے ٹی ایم مشین سے ہی نکالی گئی ہیں یا پھر آن لائن خریداری کے ذریعے نکالی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ سبھی لوگوں کے اکاونٹ سے پیسے اے ٹی ایم مشینوں سے ہی نکالے گئے ہیں، حالانکہ گاہک کے پاس اے ٹی ایم کارڈ موجود ہیں۔