بھٹکل:8؍ جنوری (ایس اؤ نیوز) جالی پٹن پنچایت انتخابات کے ریزرو حلقوں سے موگیر اور گونڈا طبقات والوں کو مقابلے کا موقع دئیے جانےکی مذمت میں دلت تنظیموں کی طرف سے ہونے والے احتجاجات اور اس تعلق سے افسران کے اقدامات کے بعد اب موگیر طبقہ نے احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
موگیر سماج کے ضلعی صدر کے ایم کرکی نے بتایا کہ خط غریب سے بھی نیچے رہنے والے موگیر طبقہ کو 1978سے درج فہرست ذات کی سہولیات فراہم کی گئی ہے، مگر موگیر طبقے کو میسر سہولیات سےمحروم کرنے کے لئے اب چند تنظیمیں متحرک ہوگئی ہیں اور الگ الگ طریقوں کو اپنا کر سماج اور سرکاری افسران میں شبہات پیدا کرنےکی کوشش کررہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ موگیر طبقہ کا پیشہ ماہی گیری ہے۔ اس کے لئے مقامی سطح پر موجود روزگار کے مواقع اور سرکاری محکمہ جات کی طرف سے ملنے والا تعاون ہی اہم سبب ہے۔ ہماراسوال ہے کہ جب ہمارا پیشہ ماہی گیری ، ہمیں درج فہرست ذات کی اہلیت عطا کرتاہے تو دیگر طبقات میں اصل پیشہ چھوڑکر دوسرے پیشوں سے وابستہ افراد پر اطلاق کیوں نہیں ہوتا۔
31 مئی 2018 کو عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے کے بعد حکومت کرناٹک نے موگیر ذات ، پسماندہ ذات اوردرج فہرست ذات دونوں ذاتوں میں شما رہونےکی وجہ سے پسماندہ ذات کی سرٹیفکٹ دینے کے دوران جانچ کرکے دینے کا آرڈر جاری کیاتھا۔ اس آرڈر کو کرناٹک کی عدالت عالیہ میں چیلنج کیاگیا تو حکومت نے اپنا سرکلر واپس لے لیا اور4 نومبر 2019 کو کرناٹک کے موگیر باشندوں کودرج فہرست ذات کی سند دینے کےمتعلق سرکلر جاری کیا۔
لیکن حکومت کا واضح سرکلر ہونے کے باوجود موگیر طبقے کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے اور موگیر سماج کو درج ِفہرست ذات کی سہولیات سے محروم کیا جا رہاہے، فی زمانہ موگیر طبقے کو زور زبردستی اندھیرے میں دھکیلا جارہاہے۔
مسٹر کرکی نے الزام عائد کیا کہ عدالتوں کے حکم ناموں پر عمل نہ کرتےہوئے روینیو اور سماج کلیان محکمہ جات کے افسران موگیر طبقات کو دی گئی ذات کی اسناد کو جعلی کہہ کر رد کررہےہیں ، انہوں نے واضح کیا کہ افسران کی طرف سے اس قسم کے رویے کو موگیر طبقہ سرکاری ظلم تصورکرتاہے۔
مسٹر کرکی نے بتایا کہ حالیہ جالی پٹن پنچایت انتخابات میں موگیر سماج کے امیدواروں کی ذات سرٹیفکٹ کو جلد بازی میں رد کردینا سماجی انصاف کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ موگیر سماج پرمسلسل ہونےوا لے ظلم اور ناانصافی کےخلاف موگیر سماج نے 12جنوری سے دھرنا ستیہ گرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے ہم اپنا احتجاج رد نہیں کریں گے۔ یہ ہماری زندگی کا سوال ہے۔ مسٹر کرکی نے سوال کیا کہ کچھ لوگ اگرہمارے خلاف احتجاج کرتے ہیں اور افسران ان کی باتوں کو مان کر موگیر سماج کو درج ِفہرست ذات کی سہولیات سے محروم کرتے ہیں تو کل وہ لوگ ہمیں تڑی پار کرنے اور دوسرے مطالبات لے کر بھی دھرنے پر بیٹھیں گے تو اُس وقت آپ کیا کریں گے ؟
بھٹکل موگیر سماج کے صدر انپا موگیر، داسی موگیر، اننت موگیر، جٹگا موگیر و غیرہ اس موقع پر موجود تھے۔