بھٹکل:17/ستمبر (ایس اؤنیوز)اتوار کی شام نجی ہوٹل میں منعقد ہ بی جے پی کی پریس کانفرنس میں لیڈران نے جمعرات کو عوامی احتجاج کے دوران شرپسندوں کی طرف سے بلدیہ دفتر پرہوئے پتھراؤ سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں ہونے کی بات کہتےہوئےمعاملے سے پلہ جھاڑتی نظر آئی ۔
پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے بی جے پی لیڈران نے کہا کہ خود سوزی کے ذریعے خودکشی کئے دکاندار رام چندر نائک کی حمایت میں بی جے پی لیڈران ، کارکنان عوامی احتجاج میں شرکت بالکل صحیح اور سچی بات ہے ۔ لیکن وہاں اچانک ہوئے معاملہ سے بی جے پی لیڈران کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ معاملے کو لے کر اب پولس عوامی احتجاج میں شریک ہونے کی وجہ سے گھر وں میں گھس کر گرفتار کررہی ہے، ان پر حملہ کررہی ہے، اور ان پر ایسے مقدمات درج کئے گئے ہیں جس سے انہیں ضمانت نہ مل سکے۔ ہمارے کسی بھی کارکنا ن سے پوچھ تاچھ کرنی ہے تو ہم خود انہیں لے کر آنے تیار ہیں، پولس ہمیں بتائے تو صحیح، لیکن پولس بی جے پی کارکنان پر ظلم کرتی ہے تو بھٹکل بند کا اعلان کرنے کا انتباہ دیا۔ معاملے کو ہم نے ضلعی اور ریاستی لیڈران کے دھیان میں لائے ہیں۔ ہم جدوجہد کے لئے تیار ہونے کی بات کہی ۔
بلدیہ دکانداروں کو نکال باہر کرنے کے سلسلے میں عدالت یا سرکار سے کوئی حکم صادر نہیں ہواہے، دکانداروں کو نوٹس اور مہلت دئیے بغیر انہیں زبردستی نکال باہر کرنا قابل مذمت ہے۔ جس کے نتیجے میں دکانداروں کی زندگی چلنا دشوار ہوگیا ہے، اس کے پیچھے کچھ خفیہ ہاتھ کام کررہے ہیں، مہلوک رام چندر نائک کے خاندان کو حکومت کی طرف سے 10لاکھ روپئے کا معاوضہ اداکئے جانے کا مطالبہ کیا اگر نہیں تو جدوجہد کرنےکی دھمکی دی ۔ اس موقع پر سابق رکن اسمبلی جے ڈی نائک، بھٹکل بی جے پی صدر راجیش نائک، بی جے پی ریاستی پریشد کے ممبر پرمیشور دیواڑیگا، دتاتریا نائک، کمار ہیبلے ، راما نائک، کمار نائک، سچن نائک، کرشنا موگیر، ناگراج دیواڑیگا وغیرہ موجود تھے۔
ریاستی حکومت تمام مقامات پر ادارے کے لیڈران کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، بھٹکل میں بھی اسی پالیسی کا اپنایا جارہاہے، حکومت اپنا رویہ نہیں بدلی تو بھٹکل چلو جیسے پروگرام کا اہتمام کئے جانے کی ہندو جاگرن ویدیکے کے ضلع لیڈر بی ایس پائی نے جانکاری دی ۔ پریس میٹ میں انہوںنے بات کرتے ہوئے کہا۔