آرایس ایس کے خلاف رائے عامہ بیدار کرنے کے لئے محاذ تشکیل دیں: ششی کانت سینتھل
بنگلورو:02؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)بی جےپی ، آر ایس ایس سماج میں پیدا کررہے فرقہ وارانہ سوچ کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے روشن خیال اداروں کو ایک محاذ تشکیل دے کر سرگرم ہونے کی ضرورت ہے۔ سابق آئی اے ایس آفیسر ششی کانت سینتھل نے ان خیالات کااظہار کیا۔
بنگلورو میں گوری پتریکا بلگا کے زیر اہتمام گاندھی بھون میں سنئیر صحافی دوڈی پالیہ نرسمہامورتی کی گرفتاری کو لے کر سماجی کارکنان اور عوامی صحافیوں پر ہونےو الے حملوں کا سامنا کرنے کے متعلق منعقد کئے گئے سیمنار میں وہ خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت عوامی مفاد میں کام کرنےو الوں کی گرفتاری کاعمل جاری رکھنے کے واضح علامات ہیں،اگر اس کو روکنا ہے تو ہمارے سامنے صرف ایک ہی راستہ ہے وہ یہی ہے کہ رائے عامہ کو ہموار کیاجائے۔
آر ایس ایس جمہوریت کی راہ سے پورے نظام کو فرقہ وارانہ رنگ بھرنے کی کوشش کررہی ہے، فرقہ پرستوں کو بھی پارلیمنٹ کو بھیجنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ان حالات میں روشن خیال، ترقی پسند تنظیمیں آر ایس ایس کی عوام مخالف پالیسیوں کو واضح کرنے کے لئے سوشیل میڈیا کو کامیابی کے ساتھ استعمال کرنے کی بات کہی۔
آج کے سیاست دان، ججس اور پولس ڈپارٹمنٹ اخبارات، نشریہ میڈیا، فیس بک، واٹس اپ پر شائع ہونےو الی خبروں کو بہت ہی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ اسی لئے ترقی پسندوں اور روشن خیال فکر رکھنے والے ہرایک کو جو سچائی وہ جانتےہیں اس کو سوشیل میڈیا پر لکھتے ہوئے عوام کی کثیر تعداد تک پہنچنے پر زور دیا۔
کوموسوہاردا ویدیکے کے اشوک کے ایل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ پرست گھروں میں تک گھس گئے ہیں، کرو یا مرو کے حالات ہیں، تو ترقی پسند تنظیمو ں کو متحدہ طورپر آر ایس ایس نظریات کے خلاف رائے عامہ کی بیداری ضروری ہے۔ سنئیر صحافی سنیل سرسنگی نے کہاکہ پچھلے 20برسوں سے عوامی مفاد میں کام کرنے والے صحافی نرسمہا مورتی کو بی جےپی حکومت نے گرفتارکیا ہے۔ آئندہ دنوں میں مزید صحافیوں کو ، حقوق انسانی کے جہدکاروں کو گرفتارکرنےکی سازش رچی گئی ہے، اس کو روکنے کے لئے ہم سب کو متحد ہ جدوجہد کرنے پر زور دیا۔
سمینار کی صدارت کرتےہوئے سنئیر صحافی اندودھر ہوناپور نے کہاکہ موجودہ واقعات عوامی فکر رکھنےو الوں کے لئے خطرہ بنتے جارہے ہیں، عوام مخالف پالیسوں کی تنقید کرنے پر گرفتارکرنے ، دھمکی دینے کے حالات پیدا ہوگئے ہیں، ان حالات میں ترقی پسندوں کو اپنے اختلافات بھول متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ سمینار میں سابق آئی اے ایس آفیسر کنن گوپی ناتھن، پروفیسر نگرگیرے رمیش، واسو، سرور بینکی کیرے، منوہر، پروفیسر شیورامیا، نارائن سمیت مختلف تنظیموں کے کارکنان شریک تھے۔