کورونا کی تیسری لہر کو لے کر ریاستی ماہرین کمیٹی نے ریاستی حکومت کو سونپی سفارشی رپورٹ : وائرس شدت اختیار کرنےپر 3لاکھ بچے متاثر ہونے کا خدشہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 23rd June 2021, 8:27 PM | ساحلی خبریں |

کاروار:23؍جون(ایس اؤ نیوز)اگلے 6سے 8ہفتوں میں ملک میں کورونا کی تیسری لہر شروع ہونےکے متعلق ماہرین نےمتنبہ کرنے کے بعد  ریاستی  حکومت نے ڈاکٹر دیوی شٹی کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے  رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت دی تھی  کہ  تیسری لہر کو روکنے کے لئے کس طرح کے  اقدامات کی ضرورت ہے، جس پر کاروائی کرتے ہوئے  ڈاکٹر دیوی شٹی کی قیادت والی ماہرین کی کمیٹی نے اپنی سفارشات ریاستی حکومت کو سونپی ہیں۔ رپورٹ میں کیا کچھ کہاگیا ہے اس کی جھلکیاں اس طرح ہیں۔

بچے گھروالوں سےہی وائر س میں مبتلا ہونے کا زیادہ خدشہ ہے۔ بچے سوپر اسپرئیڈر نہیں ہیں، بچے کووڈ وارئیرس نہیں ہیں، فی الحال بچے وائرس میں مبتلا ہوبھی جاتےہیں تو کوئی زیادہ نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ بچو ں کی شرح اموات بھی بہت کم ہے۔ ان سب کے باوجود چندایک پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہونگی۔

ڈاکٹروں کی اہم سفارشات : 1000بچوں پر ایک ڈاکٹر ہو۔ علاقائی سطح پر بچوں کے اسپتال ہوں۔ بچوں کو علاج کرنے کے لئے ڈاکٹروں کو تربیت دیں۔ بچے سوپر اسپرائیڈ نہیں ہیں۔ بچوں کو مقوی غذائیں مہیا کریں ۔ گھر گھر دودھ پہنچائیں۔ اسپتال کی آکسیجن  بیڈوں کو آئی سی یو میں منتقل کریں۔

مرکزی حکومت کے فیصلہ کا انتظار کئے بغیر ریاستی حکومت اپنے فیصلے لے اورا س کے نفاذ کی کوشش کرے۔ جس کے لئے کووڈ کئیر سنٹروں کی شروعات کرے۔ علاقائی سطح پر اسپتالوں کو تیار رکھیں۔ کووڈ کئیر سنٹر وں میں بچوں کی نگرانی کےلئے والدین ساتھ میں رہیں۔ بچوں کا علاج کرنے والے ماہر اطفال ڈاکٹروں کی کمی ہے، ریاست میں رجسٹرڈ کردہ صرف 3000بچوں کے ڈاکٹرس ہیں، ریاست  میں 0-18سال کی  2.38فی صد آبادی ہے، جس میں سے 1فی صد بچے وائر س میں مبتلا ہوسکتےہیں۔ وائرس شدت اختیار کرتاہے تو 3لاکھ معاملات ہوسکتےہیں۔ میانہ روی رہی توکیسوں کی تعداد 1.50لاکھ ہوسکتی ہے اوردھیمی رفتار رہی تو  50ہزار سے ایک لاکھ تک کیس ہونگے ۔

ریاست کی حالیہ شرح دیکھیں تو 6000بچوں پر ایک بچوں کا ڈاکٹر ہے، حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ 1000ہزار بچوں پر ایک ڈاکٹر ہو۔ اس سلسلے میں بچوں کے علاج کرنے کےلئے ڈاکٹروں کو تربیت شروع کرنی ہے۔ ڈاکٹروں کے لئے 7-15دنوں کا کراش کورس شروع کرتےہوئے  انہیں علاج دینے کےلئے تیار کرنا ہے۔ اسپتالوں میں موجود آکسیجن بیڈوں کو وینٹی لیٹر میں منتقل کرناہے۔ 5000بچوں کے لئے آئی سی یو کی تیاری کرنی ہے۔ سنٹینل سروے کےلئے حکم جاری کریں۔ یعنی ضلع میں موجود ایک پرائیویٹ اسپتال اور ایک سرکاری اسپتال کو علاج کے لئے آنے والے بچوں میں سے کتنے بچے وائرس میں مبتلا ہوسکتے ہیں اس کی جانکاری لیں۔ بچوں کو مقوی غذا دینی لازمی ہے جس کےلئے گھر گھر دودھ پہنچانا ضروری ہے۔ خیال رہےکہ بچوں کو گھروالوں سےہی وائرس پھیل سکتاہے۔ اسی لئے ابتدائی طورپر قابو پانے کےلئے بزرگ و معمر حضرات کو زیادہ ویکسن لگانے کے لئے ماہرین کی کمیٹی نے سفارش کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔