کاروار میں آپریشن کے دوران ہوئی زچہ کی موت۔ گھروالوں نے لگایا ڈاکٹروں پر کوتاہی کا الزام ۔ اسپتال کے سامنے کیا احتجاجی مظاہرہ
کاروار،4؍ستمبر (ایس او نیوز) کاروار ضلع اسپتال میں زچگی کے بعد جس خاتون کو بچے بند کرنے کا آپریشن کروانے کے لئے سرجری وارڈ میں داخل کیاگیا تھا اس کی موت واقع ہوجانے پر گھر والوں نے اسپتال کے ڈاکٹروں پر الزام لگایا اور ڈسٹرکٹ اسپتال کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ گیتا (30سال) نامی خاتون نے تین دن پہلے دوسرے بچے کو جنم دیا تھا۔زچگی کے تین دن بعد اس کی نس بندی کرنے کے لئے اس کو آریشن تھیٹر میں لے جایاگیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب آپریشن سے پہلے اس کو بے ہوشی کا انجکشن دیا گیا تو اس کو دل کا دورہ پڑا ۔ پھر فوری طور پر اس کو آئی سی یو میں لایا گیااو ر وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔مگر کچھ ہی دیر میں خاتون فوت ہوگئی۔
جب زچہ کی موت کی خبر گھر والوں کو دی گئی تو انہوں نے اسے ڈاکٹروں کی غفلت اور کوتاہی قرار دیتے ہوئے اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لئے اسپتال کے سامنے احتجاج کیا۔گھر والوں کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ ایک لڑکے کو جنم دینے والی گیتا نے تین دن پہلےنارمل ڈیلیوری میں ایک لڑکی کو جنم دیا تھا۔گیتا اور اس کے شوہر شیو ناتھ نے دو بچے ہی کافی سمجھتے ہوئے اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے پہلے ہی آئندہ کے لئے نس بندی کروانے کافیصلہ کیا تھا۔مگر آپریشن کے لئے تھیٹر میں لے جانے کے بعد اس کو دوپہر تین بجے بے ہوشی کی حالت میں باہر لاکر سیدھے آئی سی یو میں رکھا گیا اور پھر تھوڑی دیر بعد بے ہوشی کی دوا کے ساتھ اس کو دل کادورہ پڑنےسے اس کی موت ہونے کی بات گھروالوں کوبتائی گئی۔یہ خبر معلوم ہوتے ہی سیکڑوں لوگ اسپتال کے سامنے جمع ہوگئے اور اسے بے ہوش کرنے والے ڈاکٹر کی بے پروائی قرار دیتے ہوئے زبردست احتجاج کرنے لگے ۔ ہنگامے کی اطلاع ملنے پر پولیس افسران اور عملہ جائے وقوع پر پہنچ گیا اور لوگوں کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کرنے لگا مگر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ ڈاکٹر کو موقع پر بلایا جائے کیونکہ اس نے اپنی غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے اس زچہ کا قتل کیاہے۔ گھر والوں کی طرف سے ڈاکٹرکے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروانے کے بعداس معاملے کی تحقیق کرنے کے لئے پوسٹ مارٹم کی کارروائی انجام دی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے اب پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔اس کے بعد ہی اگلی کارروائی کی جائے گی۔