بھٹکل کم / اگست (ایس او نیوز)کووِڈ عالمی وباء کے پس منظر میں سینیٹائزر کا استعمال اب عام زندگی کا معمول بن گیا ہے۔ بشمول مساجد اور عبادت گاہوں کے تمام عوامی مقامات پر کسی چیز کو چھونے سے پہلے سینیٹائزر ہاتھوں پر لگانا لازمی کردیا گیا ہے۔
چونکہ عوامی مقامات پر مختلف لوگ سینیٹائزر کی بوتلوں کو دن میں کئی بار چھوتے ہیں اس لئے سینیٹائزر کو آٹومیٹک طریقے سے خارج کرنے والی مشینیں وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہیں۔
منگلورو کے پی اے پولی ٹیکنیک کالج میں زیر تعلیم بھٹکل کے طالب علم محمد سہیل ابن سلیم کوٹیشور(نواسہ مولانا شبیر اکرمی صاحب مرحوم)نے خود اپنے طور پر ایسی ایک مشین تیار کرنے کے بعد عطیہ کے طور پر اس نے بھٹکل کی دو اہم مساجد کے حوالے کیا ہے۔ اب ان دونوں مقامات پر اس مشین کا استعمال شروع کیا گیاہے۔
اس موقع پرمختلف اداروں اور مساجدکے ذمہ داران کے علاوہ کالج کے ذمہ داران نے اس کارآمد کوشش کے لئے نوجوان طالب علم کی ستائش کی ہے۔ اور عوامی مقامات پر اس کا استعمال شروع کرنے کی سفارش کی ہے۔