اکھلیش یادو ’ٹائیگر بام‘ کی طرح ہیں : مایاوتی
لکھنؤ: 21 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کی سیاست کے دو بڑے قد آور ملائم سنگھ یادو اور مایاوتی جب دہائیوں پرانی دشمنی بھلا کر مین پوری کی ریلی میں ایک ہی مشترکہ اسٹیج پر آئے تو ان کی تصاویر خوب وائرل ہوئیں دیکھی گئیں۔ دشمنی بھلا کر دونوں رہنماؤں نے اب اتر پردیش میں بی جے پی کو روکنے کی کوشش کرنے کی ایک طرح سے قسم کھائی ہے۔ ان دونوں رہنماؤں کو ایک ساتھ لانے میں ملائم سنگھ کے بیٹے اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کا بڑا رول رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی کی آئی ٹی سیل کا دعوی ہے کہ ان دونوں رہنماؤں کی مشترکہ ریلی نے یو ٹیوب میں سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔ یہ بھی بات غور کرنے والی ہے کہ ملائم سنگھ یادو اس اتحاد کے حق میں نہیں تھے اور اکثر عوامی طور پر اس کی کئی بار مذمت بھی کی۔ تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ 7 مراحل میں اتر پردیش میں بی جے پی کو فائدہ پہنچاہے ؛ لیکن حقیقت میں مایاوتی اور اکھلیش یادو کے اتحاد کا زیادہ فائدہ مل سکتا ہے، کیونکہ دونوں کی کوشش ہے تمام بڑے علاقوں میں مشترکہ طور پر عوام سے رابطہ کیا جائے ۔اپنے ووٹروں میں مقبول ملائم سنگھ یادو نے مین پوری کی ریلی میں کہا کہ سماج وادی پارٹی کو مایاوتی کی عزت کرنی چاہئے، کیونکہ وہ ہمارے برے وقت میں ساتھ کھڑی ہیں۔ وہیں جواب میں مایاوتی نے بھی پی ایم مودی کے مقابلے میں ملائم سنگھ یادو کی خوب تعریف کی۔ ملائم سنگھ یادو یہ سن کر جذباتی ہو گئے اور ان کو شکریہ ادا کیا۔ مایاوتی نے کہاکہ :’آپ کے پاس اچھا بیٹا ہے، آپ نے اس کو اچھے سے بڑا کیا ہے، وہ ’ٹائیگر بام‘کی طرح ہے۔ مایاوتی کی یہ بات ایسی تھی گویا وہ گیسٹ ہاؤس کانڈ کے زخموں پر مرہم لگا رہی ہیں، جب 1995 میں ان کے اوپر سماج وادی پارٹی کے لوگوں نے حملہ کر دیا تھا اور ان کو خود کو ایک کمرے میں بند کرنا پڑا۔ اس واقعہ کے بعد ہی ملائم اور مایاوتی نے ایک دوسرے کا چہرہ نہ دیکھنے کی قسم کھائی تھی۔