مذہبی مقامات میں لاؤڈ اسپیکرکے استعمال کے سلسلہ میں ہائی کورٹ کی جانب سے اہم فیصلہ

Source: S.O. News Service | Published on 14th January 2021, 11:25 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،13؍جنوری (ایس او نیوز) ریاستی ہائی کورٹ نے پولیس اور کرناٹک اسٹیٹ آلودگی کنٹرول بورڈ (کے ایس پی سی بی) کو مذہبی مراکز میں ایمپلیفائر اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ حکم شور اور آلودگی سے بچاؤ کے قوانین اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق جاری کیا گیا ہے۔چیف جسٹس ابھیے سرینواس اوکا اور جسٹس سچن شنکر مگدال پر مشتمل بنچ نے یہ ہدایت بنگلور کے رہائشی گریش بھاردواج کے ذریعہ دائر مفاد عامہ کی درخواست پرسماعت کے دوران جاری کی۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ حکومت کو آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے۔مفاد عامہ کی مختلف درخواستوں پر غور کرتے ہوئے ہائی کورٹ یہ رائے ظاہرکی ہے کہ مذہبی مراکز میں لاؤڈ اسپیکر کا غیرقانونی استعمال ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 1986 کے تحت آلودگی (روک تھام اور پابندی) قواعد 2000 کی خلاف ورزی ہے۔2005 ء میں سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں میں قابل اطلاق ہدایات جاری کیں۔ لیکن درخواست گزاروں نے شکایت کی کہ کرناٹک حکومت اور اس کے عہدیدار سپریم کورٹ کے اس حکم کو نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت کی ہے کہ لاؤڈ اسپیکر، ایمپلیفائر اور دیگر آلات کو ضبط کرنے کے لئے قواعد بنائیں جو قابل اجازت حد اور وقت سے باہر شور مچاتے ہوں۔عدالت نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو مذہبی مقامات سمیت عوامی علاقوں میں بھی شور کی سطح کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر یا عوامی تقاریرکی آواز شور قانون کسی علاقے میں عام شور سے 10 ڈی بی (اے) سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔نیز کوئی بھی رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے اوقات میں ڈھول، باجے یا کوئی تیز آواز کا آلہ بجانہیں سکتا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ ا یمپلیفائر استعمال نہیں کیا جاسکتاعوامی ایمرجنسی کی صورت میں حکم مستثنیٰ ہے۔ درخواست گزار نے عدالت کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا کہ نجی ملکیت والا صوتی نظام متعلقہ علاقے کو تفویض کردہ مخصوص ہوا کوالٹی معیار سے 5 ڈی بی (ا) سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

بینگلورو : لیڈر آف اپوزیش آر اشوک نے کہا : پرجول ریونا انتخاب جیت گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی

کرناٹکا کے لیڈر آف اپوزیشن اور بی جے پی کے اہم لیڈر آر اشوک نے کہا کہ اگر جنسی اسکینڈل کے ملزم ہاسن حلقے سے این ڈی اے کا امیدوار پرجول ریونّا  اگر الیکشن جیت جاتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی اور اسے معطل کیا جائے گا ۔

گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت -  5 اضلاع میں ریڈ الرٹ - 14 اضلاع میں آرینج الرٹ 

ریاست میں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت اور بعض مقامات پر پارہ 42 سے 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے بعد کرناٹکا اسٹیٹ ڈیسیاسٹر مونیٹرنگ سینٹر (کے ایس این ڈی ایم سی) نے 9 مئی تک کے لئے پانچ اضلاع میں ریڈ الرٹ اور 14 اضلاع میں آرینج الرٹ جاری کیا ہے ۔

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کیلئے اتنخابی مہم ختم، کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12 ریاستوں کی 94 لوک سبھا سیٹوں کیلئے کل ہوگی ووٹنگ

  لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم کا شور اتوار کی شام پانچ بجے تھم گیا۔الیکشن کمیشن تیسرے مرحلے کی پولنگ کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہا ہے ۔ انتخابی ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

مودی پرجول ریونّا کو ملک واپس لا کرکرناٹک سرکار کو سونپیں ، مہیلا کانگریس کا مطالبہ

پرجو َل ریونّا ج کے ذریعہ سیکڑوں  خواتین کے جنسی استحصال کےمعاملے میں  مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے اتوار کو مہیلا کانگریس نے وزیراعظم مودی سےمطالبہ کیا کہ وہ اپنی اتحادی پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمان کو جرمنی سے ملک واپس لائیں اور ریاستی حکومت کو سونپیں۔

بی جے پی کا منافرت سے پُر ویڈیو، کمیشن میں شکایت، ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکانے کی کوشش

کانگریس نے کرناٹک میں  بی جےپی کے ذریعہ جاری کئے گئے اس ویڈیو کے خلاف اتوار کوالیکشن کمیشن میں   شکایت درج کرادی ہے جس میں  ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ ویڈیو سنیچر کو جاری کیا گیا تھا جس پراسی وقت سے سوشل میڈیا پر ...