سعودی عربیہ سے 116بھٹکلی مسافر پہنچے مینگلور؛ ان کو اگر اُترکنڑا روانہ کیا گیا تو کہاں کیا جائے گا کورنٹائن ؟
بھٹکل 18جولائی (ایس او نیوز) دبئی کے بعد اب سعودی عربیہ سے بھی بھٹکل کے لوگوں کی طرف سے فلائٹ چارٹرڈ کرکے سعودی کے مختلف شہروں میں پھنسے بھٹکل و اطراف کے لوگوں کو وطن روانہ کیا گیا ہے۔ دمام ائرپورٹ سے آج سنیچر کو چھ بچوں سمیت 176 مسافروں کو لے کر انڈیگو فلائٹ مینگلور پہنچی جس میں 116 مسافر بھٹکل اطراف کے بتائے گئے ہیں۔
کورونا لاک ڈاون سے جس طرح ہندوستانی شہری دنیا بھرکے الگ الگ شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں، سعودی عربیہ میں بھی سینکڑوں لوگ پریشان حال تھے، بھٹکل مسلم جماعت منطقۃ الشرقیہ نے بھٹکل اور اطراف کے لوگوں کو واپس وطن روانہ کرنے کے لئے چارٹرڈ فلائٹ کا انتظام کیا اور بھٹکل سمیت مرڈیشور، منکی اور ہوناور کے دیگر قریوں کے جملہ 116 لوگوں کو وطن واپس روانہ کرنے میں کامیاب رہے۔
بھٹکل مسلم جماعت ریاض کے سابق صدر جناب عبدالسمیع کولا جو اسی فلائٹ پر سوار ہوکر مینگلور پہنچے ہیں، ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی فلائٹ نے صبح 7 بجے دمام ائرپورٹ سے اُڑان بھری تھی، دوپہر دو بجے مینگلور میں لینڈ ہوئی۔ مینگلور میں بھٹکلی جماعت المسلمین مینگلور کے صدر جناب ارشد ایس ایم، جنرل سکریٹری جناب امتیاز دامدا سمیت دیگر کافی ارکان ان کے استقبال کے لئے موجود تھے، انہوں نے بتایا کہ جماعت کی طرف سے ہی جملہ 116 بھٹکل اور اطراف کے لوگوں کو بسوں کے ذریعے مینگلور میں ہی ایک ہوٹل میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ عبدالسمیع کے مطابق انہیں بتایا گیا ہے کہ ہوٹل میں سات دنوں تک کورنٹائن کرنا ہے۔
فلائٹ کامیابی کے ساتھ مینگلور پہنچنے کے بعد ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل مسلم جماعت منطقۃ الشرقیہ کے صدر جناب محمد نعیم ائیکری نے بتایا کہ کورونا لاک ڈاون اور اس کے بعد کی صورتحال سے سعودی کے مختلف شہروں میں ہمارے لوگ بری طرح پھنسے ہوئے تھے، ہم نے اپنے لوگوں کی مشکلات کو محسوس کرتے ہوئے چارٹرڈ فلائٹ کا انتظام کیاجس پر جملہ 171 لوگوں کو روانہ کیا گیا ہے اس میں ہم نے حاملہ خواتین اور عمر رسیدہ لوگوں کے ساتھ ساتھ پریشان حال لوگوں کو ترجیح دی ہے۔ مسافروں میں بھٹکل کے ساتھ ساتھ مرڈیشور، ہوناور، سرسی، کمٹہ، کاروار، شیرور، کنداپوروغیرہ کے لوگوں کے ساتھ ساتھ شموگہ ، بنگلور اور دیگر علاقوں کے بھی بعض لوگوں کو فلائٹ میں جگہ دی گئی ہے۔جناب نعیم صاحب نے بتایا کہ ہمیں مینگلور میں بھٹکلی جماعت المسلمین بھٹکل کی طرف سے مکمل تعاون حاصل ہے اور جماعت کے ارکان مسلسل ہمارے رابطے میں رہتے ہوئے ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔انہوں نے جاوید کولا، ہدایت اللہ یپیرزادے، موٹیا فیاض، جبران، ایس ایم ماجد اور مرڈیشور جماعت کے سفیان منّا ودیگر بہت سارے لوگوں کے تعاون کا تذکرہ کرتے ہوئے سبھوں کاشکریہ ادا کیا۔ خیال رہے کہ بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے جنرل سکریٹری جناب محمد یونس قاضیا، مولانا فیاض موٹیا، اقبال ائیکری، عبدالنافع ائیکری ودیگر کافی نوجوان بھی اس اہم کام میں پیش پیش تھے۔
کیا کہتی ہیں دکشن کنڑا ڈی سی: دکشن کنڑا کی ڈپٹی کمشنر سندھو بی روپیش نے ساحل آن لائن سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ مینگلور میں ہرروز ایک یا دو فلائٹ اُتر رہی ہیں، اس لئے ہم سبھوں کو مینگلور میں کورنٹائن کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، آج ضلع اُترکنڑا کے جو لوگ دمام سے مینگلور پہنچے ہیں، ہم انہیں اُن کے ضلع میں ہی کورنٹائن کرنے کے لئے روانہ کریں گے۔
ڈپٹی کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ بھٹکل کے جو لوگ آج آئے ہیں، ہم ان کے تھوک کے سیمپل یہاں نہیں لیں گے۔ اُن کا تعلق اُترکنڑا سے ہے، لہٰذا اُن کے تھوک کے سمپل بھی بھٹکل یا اُترکنڑا میں ہی لیا جائے گا اور وہیں پر ان کی کورونا جانچ ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر کی طرف سے پتہ چلا ہے کہ مینگلور میں کورنٹائن لوگوں کو کل اتوار کو ہی بھٹکل روانہ کیا جائے گا۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر انہیں اُترکنڑا روانہ کیا جاتا ہے تو پھر ان کو بھٹکل میں کورنٹائن کرنے کا انتظام ہوگا یا پھر ضلع اُترکنڑا کے کسی اور مقام میں کورنٹائن کیا جائے گا ؟
مسقط کے60 لوگ پہنچ گئے بھٹکل: ایک ہفتہ قبل مسقط سے مینگلور پہنچنے والے مسقط کے 60 لوگ آج مینگلور میں سات دن کا کورنٹائن مکمل کرکے بھٹکل پہنچ گئے ہیں، انہیں اب بھٹکل انجمن کورنٹائن سینٹر میں رکھا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بھٹکل کورنٹائن سینٹر میں انہیں مزید سات دن کورنٹائن میں رہنا ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ مینگلور میں ان کے تھوک کے سیمپل نہیں لئے گئے، البتہ بھٹکل میں اگلے دو تین دنوں میں ان کے سیمپل لینے کے امکانات ہیں اور کورونا رپورٹ نیگیٹیو آنے کی صورت میں انہیں 14 دن کا کورنٹائن مکمل کرنے پر گھر روانہ کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ بھٹکل میں انجمن کورنٹائن سینٹر اور علی پبلک اسکول دونوں میں کورنٹائن کرنے کے لئے جگہ خالی نہیں ہیں۔ بھٹکل ویمن سینٹر میں کورونا پوزیٹیو مریضوں کو رکھا گیا ہے، اب ایسے میں دمام سے آئے ہوئے لوگوں کو بھی بھٹکل روانہ کیا جاتا ہے تو پھر انہیں کورنٹائن کرنے کے لئے الگ جگہ کا انتظام کرنا ہوگا۔یا پھر سرکاری رہائشی اسکولوں میں کورنٹائن کرانا ہوگا۔