لاہور، 28/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) سابق پاکستانی کرکٹ کپتان شاہد آفریدی نے ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کرے، جس میں منگل کو 26 بے گناہ شہریوں کی جانیں گئیں۔ آفریدی نے ہندوستان کے فوری طور پر پاکستان پر الزام لگانے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے الزامات عائد کرنے سے پہلے ٹھوس ثبوت پیش کرنے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا، "ہندوستان نے بغیر کسی ثبوت کے فوراً پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرا دیا، انہیں شواہد فراہم کرنے چاہئیں۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب اس قسم کے دہشت گردانہ واقعات کی حمایت نہیں کرتا، ہم سب معصوم زندگیوں کے لیے بہت فکر مند ہیں۔"
واضح رہے کہ یہ حملہ ریزیسٹنس فرنٹ کے دہشت گردوں نے کیا تھا، جو پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کا ایک گروپ ہے۔ یہ کشمیر وادی میں گزشتہ چند سالوں کے دوران ہونے والے مہلک ترین حملوں میں سے ایک تھا۔ دہشت گردوں نے پہلگام کے بیسارن میدان میں شہریوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ حملے میں کئی دیگر افراد زخمی بھی ہوئے، جس پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔ آفریدی نے ہندوستانی میڈیا کے واقعے کو پیش کرنے کے طریقے پر بھی تنقید کی اور کچھ میڈیا چینلز کی سنسنی خیز رپورٹنگ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’حیرت کی بات ہے کہ حملے کے ایک گھنٹے کے اندر ہی ان کا میڈیا بالی ووڈ بن گیا۔ خدا کیلئے ، ہر چیز کو بالی ووڈ مت بناؤ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ میڈیا کے رویے سے حیران ہیں۔
اگرچہ انہوں نے براہ راست کسی فرد کا نام نہیں لیا، لیکن آفریدی نے ہندوستانی کرکٹ فریٹرنیٹی پر بھی تنقید کی، جنہوں نے جلدبازی میں پاکستان پر انگلی اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاملات پر سوچ سمجھ کر اور ثبوت پر مبنی ردعمل دینے کی ضرورت ہے۔ تاہم پہلگام حملے نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو دوبارہ بڑھا دیا ہے، جہاں دونوں ممالک نے کشمیر کے متنازعہ خطے میں دہشت گردی کو ہوا دینے کا ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر خطے کی سلامتی کی صورتحال کو مرکز توجہ بنا دیا ہے، جہاں دونوں جانب سے معصوم جانوں کے ضیاع کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔