ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / نابالغ لڑکی سے زیادتی کے سنگین الزام میں لوکیشور سوامی گرفتار

نابالغ لڑکی سے زیادتی کے سنگین الزام میں لوکیشور سوامی گرفتار

Sat, 24 May 2025 19:24:37    S O News

بیلگاوی 24 مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) ضلع میں 17 سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں ضلع کے رائے باغ تعلقہ کے میکلی گاؤں کے رام لنگا مٹھ کےنام نہاد 'سوامی' لوکیشور مہاراج کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

الزامات کے مطابق، ملزم نے لڑکی کو اغوا کرکے مسلسل تین دن تک جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔اس معاملے میں باگل کوٹ خواتین پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جسے بعد میں موڈلگی پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا۔فی الحال، سوامی جی کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ 13 مئی کو سوامی جی لڑکی کو گھر چھوڑنے کا وعدہ کرکے اسے رائچور لے گئے۔ وہاں پر دو دن قیام کیا گیا۔ اس کے بعد 15 مئی کی رات کو باگلکوٹ میں ٹھہرے۔ دونوں مقامات پر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی گئی اور اسے دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ بعد میں 16 مئی کو باگلکوٹ کے مہالنگ پور بس اسٹینڈ پر سوامی جی نے لڑکی کو چھوڑ دیا۔

اس واقعے کی شکایت 17 مئی کو باگلکوٹ خواتین پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی، جسے بعد میں موڈلگی پولیس تھانے منتقل کر دیا گیا۔ لڑکی کے والدین کئی ہفتوں تک اسے مٹھ میں چھوڑ کر جاتے تھے۔ مٹھ میں دیگر موجود غیرقانونی سرگرمیوں کے بھی الزامات ہیں۔

2021 میں بھی گاؤں والوں نے سوامی جی کو مذہبی تنبیہ اور وارننگ دے کر انہیں نصیحت کی تھی۔ اب زیادتی کے معاملے میں گاؤں والوں نے سختی سے مطالبہ کیا ہے کہ سوامی جی کو کسی صورت رہا نہ کیا جائے۔ پولیس نے پوکسو ایکٹ اور اغوا کے الزامات میں سوامی جی کو گرفتار کرکے عدالتی حراست میں دے دیا ہے۔ لڑکی نے شکایت میں بتایا کہ سوامی جی اسے ڈرا دھمکا کر رائچور اور باگلکوٹ لے گئے، جہاں اس کے ساتھ مسلسل تین دن تک زیادتی کی گئی۔

لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ دو سال سے سوامی جی کے مٹھ میں علاج کی غرض سے آتے جاتے تھے اور ان پر بھروسہ کرتے تھے۔ ابتدائی طور پر خاموش رہنے والی لڑکی نے بعد میں اپنے والد کو واقعہ بتایا، جس کے بعد 21 مئی کو پولیس میں شکایت درج کی گئی۔ ذرائع کےمطابق تفتیش کے دوران سوامی جی نے اپنا جرم تسلیم کر لیا ہے۔ انہیں فی الحال بیلگاوی کی ہنڈلگا جیل میں رکھا گیا ہے۔

پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے۔ معاشرتی اور مذہبی رہنماؤں کے خلاف ایسے سنگین جرائم پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، اور عوام نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔


Share: