ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بیلگام میں قرآن سوزی کے خلاف ہزاروں افراد کا پرامن احتجاج، ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ

بیلگام میں قرآن سوزی کے خلاف ہزاروں افراد کا پرامن احتجاج، ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ

Sun, 18 May 2025 13:01:37    S O News
بیلگام میں قرآن سوزی کے خلاف ہزاروں افراد کا پرامن احتجاج، ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ

 بیلگام، 18/ مئی (ایس او نیوز )شہر کے سنتی بستواڑ علاقے کی مسجد میں رات کی تاریکی میں شرپسند عناصر کے ذریعے قرآن کریم اور دیگر مقدس کتابوں کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے کے بعد بیلگام میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ تاہم، مقامی مسلم نوجوانوں نے صبر و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماحول کو پرامن رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دوسری جانب، واقعے کو تین دن گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک ملزموں کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، جس کے سبب نوجوانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور وہ انصاف کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

جمعہ کے روز قرآن کی بے حرمتی اور ملزموں کی تاحال عدم گرفتاری کے خلاف نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے پرامن مگر پرجوش احتجاج کیا۔ نماز جمعہ کے بعد شہر کے مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد چنما سرکل پر جمع ہوئے اور اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ احتجاج کے دوران پورا علاقہ ’’اللہ اکبر‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ مظاہرین ملزموں کی فوری گرفتاری اور انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ نوجوان اسلامی جھنڈوں کے ساتھ ساتھ ترنگا بھی اٹھائے ہوئے تھے اور پرجوش انداز میں نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج میں شریک رہے۔

یاد رہے کہ 12 مئی کو بیلگام کے سنتی بستواڑ علاقے کی ایک مسجد میں آدھی رات کے وقت کچھ شرپسند عناصر نے داخل ہو کر قرآن کریم کو نذر آتش کر دیا تھا، جس پر اسی دن نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج درج کرایا تھا۔ اس موقع پر پولیس نے تین دن کے اندر اصل ملزم کو گرفتار کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر وعدہ پورا نہ ہونے پر نماز جمعہ کے بعد نوجوانوں نے دوبارہ بھرپور احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں بیلگام نارتھ کے ایم ایل اے آصف سیٹھ بھی شریک ہوئے۔ چنما سرکل سے احتجاجی جلوس نکالا گیا جو ضلع کلکٹر کے دفتر پہنچا، جہاں ڈی سی محمد رشن کے توسط سے حکومت کو عرضداشت پیش کی گئی۔ دوپہر 2:30 بجے شروع ہونے والا احتجاج شام 5 بجے تک جاری رہا۔

اس موقع پر رکن اسمبلی آصف سیٹھ نے احتجاجی مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج مکمل طور پر پرامن اور منظم انداز میں کامیابی کے ساتھ انجام پایا ہے۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ 7 دنوں کے اندر اصل ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا، تو ہمیں ایک بار پھر سڑکوں پر اتر کر احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرآن کریم کی بے حرمتی کا سنگین معاملہ ہے، جسے مسلمان کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کر سکتے۔ پولیس پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد مجرم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے۔ 


Share: