ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / اردو اسکولوں کی ترقی پر سیاست افسوسناک، کنڑ ازبان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں: وزیر اعلیٰ سدارامیا

اردو اسکولوں کی ترقی پر سیاست افسوسناک، کنڑ ازبان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں: وزیر اعلیٰ سدارامیا

Wed, 28 May 2025 12:49:04    S O News

بنگلورو، 28 مئی (ایس او نیوز / ایجنسی)وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ریاست میں اردو زبان کو مبینہ طور پر کنڑا زبان سے زیادہ بجٹ دیے جانے کے بی جے پی کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے ان الزامات کو جھوٹا، گمراہ کن اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبانوں کو مذہب یا ذات سے جوڑنا نہ صرف قابل افسوس ہے بلکہ کنڑ ازبان اور ریاستی تہذیب کی توہین بھی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے ایک تفصیلی پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جو الزام لگا رہی ہے کہ اردو کو زیادہ اور کنڑ اکو کم فنڈ دیا جا رہا ہے، وہ سراسر بدنیتی پر مبنی ہے اور اس کا مقصد صرف عوام کو گمراہ کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سال 2025-26 کے ریاستی بجٹ میں کنڑا زبان سے متعلق اسکولوں کے لیے تعلیمی میدان میں مجموعی طور پر 38,688 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس میں پرائمری اور ہائی اسکول سطح کے لیے 34,438 کروڑ اور سماجی بہبود کے اداروں کے تحت چلنے والے اسکولوں کے لیے 4,150 کروڑ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، اسکول انفراسٹرکچر کے لیے 999.30 کروڑ کی اضافی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔

اردو اسکولوں کے تعلق سے وزیر اعلیٰ نے وضاحت کی کہ ان اسکولوں میں جہاں داخلے کی شرح زیادہ ہے، ان کی ترقی کے لیے اقلیتی امور کے محکمہ کے تحت 100 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس فنڈ کا مقصد صرف زبان نہیں بلکہ اسکول عمارتوں کی تعمیر، اساتذہ کی تقرری، نصابی کتابیں اور معیاری تعلیم کی فراہمی ہے۔ ان اسکولوں کو ’کرناٹک پبلک اسکول‘ اور ’مولانا آزاد پبلک اسکول‘ ماڈل پر فروغ دیا جائے گا۔

سدارامیا نے کہا کہ ریاستی حکومت تمام زبانوں کے ساتھ مساوی سلوک کرتی ہے۔ ریاست میں تلو، کونکنی، بیاری، کوڈوا جیسی زبانوں کے تحفظ کے لیے اکیڈمیاں قائم ہیں جنہیں سالانہ 80 لاکھ دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کنڑا اور ثقافت کے الگ محکمہ کے تحت 14 اکیڈمیاں، 3 اتھارٹیز، اور 24 ٹرسٹ سرگرم عمل ہیں جو کنڑا زبان، ادب اور ثقافت کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کنڑا زبان ہمارے لیے ماں کے درجے کی حامل ہے اور اس کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعہ ریاست میں لسانی انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر وضاحت پیش کرے اور ریاستی عوام سے معافی مانگے۔

وزیر اعلیٰ نے واضح پیغام دیا کہ اردو اسکولوں کی ترقی فرقہ واریت نہیں بلکہ ریاست کی تعلیمی پالیسی کا حصہ ہے، اور بی جے پی کو چاہیے کہ وہ کنڑا اور اردو کے نام پر عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش بند کرے۔


Share: