بنگلورو، 28 مئی (ایس او نیوز): ریاست کرناٹک میں جاری موسلا دھار بارش اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال کے پیش نظر وزیراعلیٰ سدارامیا نے تمام ضلع انچارج وزراء، سکریٹریز اور ڈپٹی کمشنرز کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی سخت ہدایت دی ہے۔
وزیراعلیٰ نے آج ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کے دوران بارش سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ حاصل کرتے ہوئے حکام کو فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام ضلع وزراء اور افسران ذاتی طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیں اور فوری و مؤثر اقدامات کو یقینی بنائیں۔
سدارامیا نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ضلع انچارج سکریٹریز کو ہدایت دی کہ وہ ہنگامی حالات کے تدارک کے لیے مکمل چوکسی اختیار کریں اور کسی بھی قسم کی تاخیر کے بغیر تمام ممکنہ اقدامات انجام دیں تاکہ جانی و مالی نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے ریاستی چیف سیکریٹری کو 30 اور 31 مئی کو تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، چیف ایگزیکٹیو آفیسرز اور انچارج سکریٹریز کے ساتھ خصوصی جائزہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ ریاست گیر سطح پر بارش و سیلاب سے پیدا شدہ صورت حال کا سنجیدہ اور جامع جائزہ لیا جا سکے۔
حکومت کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق اب تک ریاست کے 170 تعلقہ جات کو سیلاب یا مٹی کے تودے گرنے کے خطرے کی بنیاد پر حساس قرار دیا گیا ہے، جہاں 2,296 ریلیف اور شیلٹر مراکز کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔
بی بی ایم پی حدود میں 201 مقامات سیلاب زدہ قرار دیے گئے ہیں جہاں خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق 26 مئی 2025 تک ریاست بھر میں 45 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 1,385 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ ان میں سے 99 فیصد متاثرین کو مالی امداد فراہم کی جا چکی ہے۔
ریاستی حکومت نے ضلع اور تعلقہ سطح پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے PD اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر 97,351.95 لاکھ یعنی تقریباً 973 کروڑ روپئے مختص کیے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری کارروائی ممکن ہو۔
وزیراعلیٰ سدارامیا نے زور دے کر کہا کہ حکومت عوام کی سلامتی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے تمام ممکنہ اقدامات بروقت اور مؤثر انداز میں اٹھا رہی ہے تاکہ نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔