ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کلبرگی ڈی سی فوزیہ ترنم کے خلاف بی جے پی ایم ایل سی روی کمار کا متنازعہ بیان، ایف آئی آر درج

کلبرگی ڈی سی فوزیہ ترنم کے خلاف بی جے پی ایم ایل سی روی کمار کا متنازعہ بیان، ایف آئی آر درج

Tue, 27 May 2025 20:13:33    S O News

کلبرگی، 27 مئی (ایس او نیوز/ایجنسی): کلبرگی ضلع میں بی جے پی کے ایم ایل سی اور اپوزیشن کے چیف وہپ این روی کمار کے ایک متنازعہ بیان نے سیاسی ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ روی کمار نے 24 مئی کو ’کلبرگی چلو‘ احتجاجی ریلی میں ضلع ڈپٹی کمشنر فوزیہ ترنم کو مبینہ طور پر ’پاکستان سے آئی ہوئی‘ کہا، جس پر نہ صرف عوامی سطح پر غم و غصہ پایا گیا بلکہ کرناٹک آئی اے ایس افسران کی ایسوسی ایشن نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔

روی کمار کے اس بیان کو افسر شاہی کی توہین قرار دیتے ہوئے ایسوسی ایشن نے ان سے معافی کا مطالبہ کیا اور قانونی کارروائی کا حق بھی محفوظ رکھا۔ اس کے علاوہ کلبرگی کے صدر بازار پولیس تھانے میں نجی فرد کی شکایت پر روی کمار کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔

روی کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ کلبرگی ڈی سی آفس نے اپنی خودمختاری کھو دی ہے اور ڈی سی فوزیہ ترنم کانگریس کے کہنے پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں شک ہے کہ ڈی سی واقعی یہاں کی آئی اے ایس افسر ہیں یا پاکستان سے آئی ہوئی ہیں۔ اس بیان کو سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں نے توہین آمیز اور فرقہ وارانہ قرار دیا ہے۔

سول سوسائٹی، ترقی پسند تنظیموں اور سابق بیوروکریٹس نے روی کمار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ فوزیہ ترنم ضلع ڈپٹی کمشنر کی حیثیت سے انتظامی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں اور سیاسی تنازع سے باہر ہیں، مگر بی جے پی لیڈروں نے انتظامیہ پر کانگریس کی من مانی کا الزام لگا کر ان کا نام تنازعے میں گھسیٹا ہے۔

یہ تنازعہ 21 مئی کو چتّاپور میں شروع ہوا جب کانگریس کارکنان نے اپوزیشن لیڈر چلوادی نارائن سوامی کو سرکاری گیسٹ ہاؤس میں محصور کر دیا تھا۔ اس واقعے کے خلاف بی جے پی نے ’کلبرگی چلو‘ پروگرام منعقد کیا، جس میں روی کمار کا متنازعہ بیان سامنے آیا۔

اس معاملے پر ریاستی وزیر شرن پرکاش پاٹل  نے کہا کہ یہ ایک منظم کوشش ہے کہ ماحول کو فرقہ وارانہ بنایا جائے اور جو افسر اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، اس کے خلاف ایسے بیانات ناقابل قبول ہیں۔

روی کمار کے بیان کے بعد کلبرگی کے سیاسی ماحول میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے اور بی جے پی و کانگریس کے درمیان انتظامی خودمختاری اور عوامی گفتگو کے معیار پر نئی کشمکش شروع ہو گئی ہے، جس میں غیرسیاسی افسران کو بھی غیر ضروری طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


Share: