
میسورو، 24 مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ ریاست کے ہر ضلع میں معیاری اور سستی طبی سہولیات فراہم کرنا ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور جلد ہی تمام اضلاع میں "ڈے کیئر کیموتھراپی مراکز" قائم کیے جائیں گے تاکہ کینسر کے مریضوں کو مقامی سطح پر علاج کی سہولت مل سکے۔
انہوں نے میسورو ضلع اسپتال میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کیموتھراپی مرکز کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کینسر کے علاج کے لیے غریب مریضوں کو بنگلورو جیسے بڑے شہروں کا رخ کرنا پڑتا تھا، جو ان کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہوتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک میں کینسر کے نئے کیسز کی تعداد تمل ناڈو کے بعد سب سے زیادہ ہے، اور بروقت تشخیص و علاج نہ ہونے کی صورت میں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ کینسر کا علاج اگر بروقت ہو تو اس پر قابو پایا جا سکتا ہے، لیکن مہنگی ادویات اور علاج عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ایک بڑی آبادی یعنی تقریباً 100 کروڑ افراد غربت کے باعث مناسب علاج سے محروم ہیں۔
سدارامیا نے غریبوں کے لیے اپنی حکومت کی فلاحی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں مفت 5 کلو چاول کی اسکیم شروع کی گئی تھی، جسے 2023 میں بڑھا کر 10 کلو کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مفت خوراک کے ساتھ ساتھ تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے خوابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مساوات پر مبنی سماج کی تشکیل کے لیے ذات پات کا خاتمہ اور معاشی و سماجی برابری کو فروغ دینا ضروری ہے۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرکاری اسپتالوں پر عوام کا اعتماد بحال ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پرائیویٹ اسپتالوں کو بہتر سمجھا جاتا ہے، لیکن دراصل سرکاری اسپتالوں میں زیادہ تجربہ کار ڈاکٹر موجود ہیں۔ مثال کے طور پر جئے دیوا انسٹی ٹیوٹ میں مہیا کی جانے والی سہولیات کسی بھی نجی اسپتال سے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اس وقت 240 ڈائیلاسس مراکز کام کر رہے ہیں، لیکن ان کا خرچ غریب عوام برداشت نہیں کر پاتے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ یہ سہولتیں ہر طبقے تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے سرکاری اسپتالوں میں صفائی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت بھی دی تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہر سال مکمل طبی معائنہ کروائیں تاکہ بیماریوں کا بروقت پتہ لگایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی 25 سال پہلے انجیوپلاسٹی کروا چکے ہیں اور آج ایک صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند زندگی ہی قوم کی ترقی کی بنیاد ہے، اور ہمیں اپنی خوراک اور طرز زندگی میں تبدیلی لا کر مہلک بیماریوں سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
سدارامیا نے کہا کہ جلد ہی تمام اضلاع میں کیموتھراپی مراکز قائم کیے جائیں گے تاکہ کسی کو علاج کے لیے 100 کلومیٹر دور نہ جانا پڑے۔ یہ اقدام ریاست میں صحت کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوگا۔