
بنگلورو، 22 مئی (ایس او نیوز) بنگلورو میں حالیہ شدید بارش کے بعد پیدا شدہ سیلابی صورتحال پر وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بدھ کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا۔ ان کے ہمراہ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، وزیر توانائی کے جے جارج، وزیر شہری ترقیات بی سریش، بی ڈی اے چیرمین این اے حارث، بی بی ایم پی کمشنر اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ نے عوام سے ملاقات کر کے ان کے مسائل سنے اور موقع پر ہی متعلقہ حکام کو فوری ریلیف اور بحالی کے احکامات جاری کیے۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے نالوں (راج کالوے) پر غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کو بنگلورو کی سیلابی صورتحال کی بنیادی وجہ قرار دیا اور واضح کیا کہ اس مسئلے پر کسی کے ساتھ بھی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ نالوں سے تجاوزات ہٹانے کے عمل میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، چاہے متاثرہ شخص کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ تجاوزات فوری ہٹائے جائیں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق بنگلورو میں کل 860 کلومیٹر لمبے نالے موجود ہیں، جن میں سے 491 کلومیٹر پر لائننگ کا کام مکمل ہو چکا ہے، 125 کلومیٹر پر کام جاری ہے جبکہ باقی 173 کلومیٹر کے لیے 2000 کروڑ روپے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس کے لیے عالمی بینک سے قرض حاصل کیا جا رہا ہے۔
مانیاتا ٹیک پارک کے قریب نالے میں پانی بھرنے کے سبب سیلابی صورتحال پر وزیراعلیٰ نے افسران کو 90 دنوں کے اندر نئی ڈرین تعمیر کرنے کی ہدایت دی۔ ایچ بی آر لے آؤٹ فیز 5 میں نالے کے پانی سے متاثرہ گھروں کے تحفظ کے لیے فوری حفاظتی دیوار تعمیر کرنے کا حکم دیا گیا۔
مہادیوپورہ کے سائی لے آؤٹ اور پنتور گارڈن میں بھی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے ٹرنچ لیس ٹیکنالوجی کے تحت نکاسی کے نظام کو 45 دنوں میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔ ریلوے پل کے نیچے نالے کی تنگی کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کی توسیع کی بھی ہدایت دی گئی۔
سلک بورڈ جنکشن پر بار بار سیلاب کی شکایت پر وزیر اعلیٰ نے بی بی ایم پی، میٹرو اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے باہمی تعاون سے نیا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔ گروپن پالیہ میں دیوار گرنے سے گھروں میں پانی داخل ہونے پر فوری امداد اور معاوضے کا اعلان کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب نشیبی علاقوں میں بیسمنٹ کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ شہر کے 166 حساس اور انتہائی حساس علاقوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے جہاں احتیاطی اقدامات جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال 19 مئی کو ایک ہی رات میں 132 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ 10 سالوں میں دوسری سب سے شدید بارش ہے۔ وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت شہریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی اور شہر کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر مستقبل میں اس قسم کی صورتحال سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔