ضمیراحمد خان کی جدوجہد رنگ لائی۔سدارامیا کی تائید 10؍نومبر کو ٹیپو جینتی کاانعقاد ودھان سودھا میں ہوگا
بنگلورو،8؍نومبر (ایس اونیوز) سال گزشتہ کی طرح اس مرتبہ بھی ٹیپو جینتی کا انعقاد ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال ہی میں منعقد ہوگی۔ اس سلسلہ میں ریاستی وزیر برائے امور اقلیت ، اوقاف اورخوراک بی زیڈ ضمیراحمد خان کی کوشش رنگ لائی۔ بروز ہفتہ10؍نومبر کو ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں ٹیپو جینتی منانے کا آج سرکاری سطح پر اعلان ہوچکا ہے ۔کہاجارہا ہے کہ یہ ضمیراحمد خان کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔حالانکہ اس سے پہلے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور جو امور داخلہ کا قلمدان بھی سنبھالتے ہیں، ریاست میں نظم وضبط کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اعلان کیا تھاکہ اس مرتبہ ٹیپو جینتی شہر کے رویندرا کلاکشیترا میں منائی جائے گی۔
ضمیراحمد خان نے اس کاسنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے یہ معاملہ سابق وزیراعلیٰ سدارامیا، کرناٹک میں کانگریس کے انچارج وینو گوپال اور کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ کے سامنے اٹھایا۔ ذرائع کے مطابق آج صبح اس سلسلہ میں ہوئی ایک بیٹھک میں ضمیراحمد نے یہ دھمکی بھی دے ڈالی کہ اگر ٹیپو جینتی ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال سے ہٹ کر دوسری جگہ منائی گئی تو وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیں گے کیونکہ ایسا کرنا شیر میسور ٹیپو سلطان اور ریاست کے مسلمانوں کی توہین ہے۔یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ اس بیٹھک میں سدارامیا نے کہا کہ ٹیپو جینتی کی شروعات انہوں نے اپنے دور میں کی تھی۔ ٹیپو جینتی کا انعقاد ودھان سودھا سے ہٹ کر کرنا نہ صرف ٹیپو سلطان کی بلکہ ان کی بھی بے عزتی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرقہ پرست چاہے جو بھی کریں لیکن ٹیپو جینتی کا انعقاد ودھان سودھا ہی میں ہوناچاہئے ۔یہ روایت قائم ہوچکی ہے ۔ وینوگوپال نے بھی ضمیراحمد خان اور سدارامیا کے موقف کی تائید کی ۔ اس کے بعد ٹیپو جینتی ودھان سودھا ہی میں منانے کافیصلہ کیا گیا۔ آخر کار آج ڈاکٹر پرمیشور کو ہی یہ اعلان کرنا پڑا کہ بروز ہفتہ ٹیپو جینتی کا انعقاد ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں ہوگا۔