سابق تھائی وزیراعظم دبئی فرار ہو گئیں
دبئی،26اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)تھائی لینڈ کی سابق وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کی جماعت کے ایک سینیئر راہنما نے ہفتہ کو بتایا کہ وہ دبئی جا چکی ہیں۔ ایک روز قبل انھیں غفلت کے ارتکاب پر عدالت نے سزا سنانی تھی لیکن وہ جمعہ کو بنکاک کی اس عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئی تھیں۔ان کی جماعت پیوا تھائی پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم گزشتہ ہفتے سنگاپور سے دبئی چلی گئی تھیں جہاں ان کے بھائی اور ملک کے سابق وزیراعظم تھاکسن شیناوترا بھی خودساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ان پر بھی 2008ء میں بدعنوانی کے الزام کے تحت مقدمہ چلا تھا اور قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن تھاکسن تھائی لینڈ سے فرار ہو گئے تھے۔پارٹی کے ایک راہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے سنا ہے کہ وہ (ینگ لک)کمبودیا گئیں اور وہاں سے سنگاپور جہاں سے وہ دبئی روانہ ہو گئیں۔ وہ بحفاظت وہاں پہنچ چکی ہیں۔بنکاک پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار سریوارا نے مطابق پولیس نے ینگ لک شیناوترا کے ملک چھوڑنے سے متعلق کوئی معلومات نہیں اور وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔دبئی میں تھاکسن کے ترجمان سے رابطے کے باوجود انھوں نے اس بارے میں کوئی بیان دینے سے گریز کیا۔
پولیس کے مطابق جمعہ کو بنکاک کی عدالت کے باہر سابق وزیراعظم کی جماعت کے لگ بھگ 3000 حامی موجود تھے لیکن وہ خود یہاں نہیں پہنچیں۔ ان کے خلاف چاولوں کی خریداری کی ایک اسکیم میں غفلت کے باعث ملکی خزانے کو مالی نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ینگ لک کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے کان میں تکلیف کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو رہیں۔عدالت نے اس عذر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ینگ لک سے متعلق فیصلہ 27 ستمبر کو سنائی گی اور بعد ازاں عدالت نے ینگ لک کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔امیگریشن پولیس کا کہنا ہے کہ اگر انھوں نے سابق وزیراعظم کو دیکھا ہوتا تو وہ انھیں ضرور گرفتار کر لیتے۔