ضلع شمالی کینرا کے 8 بلدیاتی اداروں کے لئے مجموعی طور پرہوئی 68.37%پر امن پولنگ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st September 2018, 1:08 PM | ساحلی خبریں |

کاروار یکم ستمبر (ایس او نیوز)کل31اگست کوضلع شمالی کینرا کے جملہ 8بلدیاتی اداروں کے لئے مجموعی طور پر 68.37%پرامن پولنگ ہوئی۔ان 8بلدیاتی اداروں کے 200وارڈس میں ووٹنگ کے لئے 259پولنگ بوتھس قائم کیے گئے تھے۔

مختلف شہروں میں پولنگ کا اوسط: مختلف شہروں میں جو پولنگ ہوئی ہے اس کا اوسط سٹی میونسپل کارپوریشن کاروار59.15، سرسی 64.60، ڈانڈیلی 64.44، ٹاؤن میونسپل کاونسل ہلیال 77.51،کمٹہ 61.91،انکولہ 71.55،پٹن پنچایت یلاپور69.15اور منڈگوڈ میں 77.8فی صد رہا۔

پولنگ بوتھس میں لائی گئی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں متعلقہ تعلقہ جات میں مختص کردہ محفوظ کمروں میں رکھی گئی ہیں۔ووٹوں کی گنتی کا کام3ستمبر صبح سے کاروار سرکاری پی یو کالج، سرسی ماری کمبا ہائی اسکول، ہلیال او رڈانڈیلی شیواجی پی یو کالج ہلیال، انکولہ ٹی ایم سی دفتر، کمٹہ اے پی ایم سے میٹنگ ہال، یلاپور وشوا درشن ایجو کیشن سوسائٹی، اور منڈگوڈ سرکاری پی یو کالج میں شروع ہوگا۔

بی جے پی اور کانگریس اراکین میں تکرار: کاروار شہر کے بازار میں سرکاری ہائر پرائمری اسکول میں جب پولنگ ہورہی تھی توکانگریس والوں نے وہاں پربی جے پی کی حمایت میں تشہیر کیے جانے کا الزام لگایا۔ دونوں پارٹیوں سے وابستہ کارکنان جب آپس میں الجھ پڑے تو موقع پر موجود پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں وہاں سے منتشر کردیا اور کسی قسم کی ہنگامہ آرائی سے باز رہنے کی تاکید کی۔ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول اور ان کی اہلیہ کے علاوہ سابق وزیر آنند اسنوٹیکر نے سینٹ جوزف میں واقع پولنگ بوتھ میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

انتخابی افسر سے شکایت: اسی سینٹ جوزف پولنگ بوتھ میں مقررہ پولنگ ایجنٹ کے بدلے کسی اور شخص کے حاضر رہنے پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان پولنگ بوتھ کے اندر ہی تکرار کی نوبت آئی۔ کانگریس کے امیدوار انو کلس نے الیکشن آفیسرسے شکایت کی کہ پولنگ بوتھ کے اندر بی جے پی کے ایجنٹ کی جانب سے اپنے امیدوارکو ووٹ ڈالنے کے لئے کینویسنگ کی جارہی ہے۔جبکہ بی جے پی ایجنٹ نے الزام لگایا کہ کانگریس نے اپنے مقررہ ایجنٹ کے بجائے کسی او رشخص کو پولنگ ایجنٹ بناکر بھیجا ہے۔ تکرار جب بڑھنے لگی تو پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے صورتحال قابو میں کرلی۔



وارڈوں کی تقسیم اور ووٹرلسٹ میں گڑ بڑ: کاروار میں وارڈوں کی تقسیم کے ساتھ ووٹر لسٹ میں ہوئی گڑبڑ کے کچھ معاملات سامنے آئے جس سے ووٹرس کو ایک پولنگ بوتھ سے دوسرے پولنگ بوتھ کی طرف بھاگم بھاگ کرنے کی ضرورت پیش آئی۔ ایک ہی گھر کے کچھ افراد کے نام ایک وارڈ میں تو کچھ دیگر کے نام دوسرے وارڈ میں پائے گئے۔ اور ووٹرس کو اس بات کا پتہ اس وقت چلا جب وہ ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے مقررہ پولنگ بوتھ پہنچ گئے۔ وہاں فہرست میں نام نہ ہونے اور دوسری جگہ نام پائے جانے کی وجہ سے ووٹرس کو جو تکلیف ہوئی اس سے بعض وارڈس میں انتخابی نتائج پر اس کا اثرہونے کا بھی گمان کیا جارہا ہے کیونکہ بلدیاتی انتخابات میں جیت درج کرنے کے لئے چار پانچ ووٹ بھی بڑے اہم ہوتے ہیں۔اس گڑبڑی کے تعلق سے ایڈیشنل ڈی سی سریش ایٹنال نے بتایا کہ وہ ووٹر لسٹ کا ازسرِ نو جائزہ لیں گے اور اس طرح کی گڑبڑی آئندہ نہ ہو اس کے سلسلے میں ضروری اقدامات کریں گے۔

ای وی ایم میں خرابی: ایڈیشنل ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر سریش ایٹنال نے بتایا کہ ضلع کے تین مختلف مقامات پر ای وی ایم کے اندر خرابی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ فوری طورپر ماہرین نے اس مقام پر پہنچ کر مشینیں درست کردیں۔جس کی وجہ سے ووٹرس کو زیادہ دیر تک انتظار کی زحمت برداشت کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی ۔

سیاسی لیڈروں کی ووٹنگ: ہلیال میں ریوینیو منسٹر آر وی دیشپانڈے، ایم ایل سی گھوٹنیکراور سابق ایم ایل اے سنیل ہیگڈے نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ وزیر دیشپانڈے نے کہا کہ ریاست کے 102بلدیاتی اداروں میں کانگریس پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر اقتدار پر آئے گی۔ ہلیال میں اس بار کانگریس کے امیدوار بڑے پیمانے پرجیت درج کرتے ہوئے بلدیہ پر اپنا قبضہ جمانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔